انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں : ینگ ڈاکٹرز ۔۔۔ کسی کو تبدیل‘ معطل یا برطرف نہیں کیا : ترجمان محکمہ صحت
لاہور (نیوز رپورٹر) محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے 60 کے قریب ینگ ڈاکٹرز کی برطرفی اور تبادلوں کے حوالے سے ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے اب کسی بھی ڈاکٹر کو تبدیل یا معطل نہیں کیا گیا۔ گوجرانوالہ میں ہونیوالے واقعے کے بعد محکمہ صحت پنجاب نے 4 ایڈہاک ڈاکٹرز کو برطرف، 6 میڈیکل آفیسرز کو معطل اور 3 ڈاکٹرز کو ٹرانسفر کیا اور ان کی انکوائریاں چل رہی ہیں۔ 2 پی جی ٹرینی ڈاکٹرز کو برطرف کیا گیا۔ علاج معالجے میں خلل ڈالنے پر سروسز ہسپتال کے ڈاکٹر مزمل رﺅف علوی کو برطرف کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا گزشتہ روز کسی بھی ڈاکٹر کی برطرفی، معطلی یا تبادلے کے احکامات جاری نہیں کئے۔ ان کا مزید کہنا تھا ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتیں مریضوں کو مناسب مل رہی ہیں۔ ڈاکٹرز کے سروس سٹرکچر کے حوالے سے پیشرفت کافی حد تک ہو چکی ہے۔ دوسری طرف ینگ ڈاکٹرز کے ذمہ دار رہنما نے بتایا انہیں محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے کسی بھی قسم کے معطلی، برطرفی یا تبادلے کے احکامات موصول نہیں ہوئے۔ دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز نے الزام عائد کیا کہ پنجاب حکومت ان کیخلاف انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے اور یہ جاری رہیں تو ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔