قاضی حسین احمد کی پشاور میں نماز جنازہ‘ ہزاروں افراد کی شرکت‘ آبائی گاﺅں میں سپرد خاک
پشاور + لاہور + اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + خصوصی نامہ نگار + خبرنگار + ایجنسیاں) سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کو نوشہرہ میں انکے آبائی گاﺅں زیارت کاکا صاحب میں سپرد خاک کردیا گیا۔ گزشتہ روز قاضی حسین احمد کی نماز جنازہ موٹر وے چوک رنگ روڈ پشاور پر پڑھائی گئی۔ نماز جنازہ میں سیاسی و مذہبی رہنماﺅں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے نماز جنازہ پڑھائی۔ نماز جنازہ کیلئے موٹر وے رنگ روڈ پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ لاہور، کراچی، سیالکوٹ، پسرور سمیت کئی شہروں میں غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی گئی اور مرحوم کی مغفرت کیلئے اجتماعی دعائیں مانگی گئیں۔ لاہور میں منصورہ میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ پشاور میں نماز جنازہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سید منورحسن نے کہاکہ قاضی حسین احمد کی رحلت نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، مسلکی اختلافات کو ختم کرنے اور پوری قوم کو ایک لڑی میں پرونے کے لیے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ قاضی حسین کی ملک و ملت کے لیے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ وہ ایک ہمہ گیر شخصیت کے مالک تھے۔ قومی یکجہتی کے خواہاں اور شرافت، دیانت اور حب الوطنی کا پیکر تھے۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ آج ہم ایک بہت بڑے سانحہ سے دوچار ہو گئے ہیں۔ وہ ہمارے ساتھی تھے۔ ہر دکھ سکھ میں ہم اکٹھے رہے وہ ایک انتہائی خوف خدا رکھنے والے انسان اور اتحاد امت کے داعی تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا قاضی حسین احمد کی رحلت ہم سب کے لیے انتہائی صدمے اور افسوس کی خبر ہے۔ جنرل (ر) حمید گل نے کہا قاضی حسین احمد میرے بڑے بھائی اور دوست تھے۔ ان کی جدوجہد مشعل راہ ہے۔ نماز جنازہ میں مولانا سمیع الحق ، مولانا فضل الرحمن، جنرل (ر) حمید گل، پروفیسر خورشید احمد، لیاقت بلوچ، سراج الحق، پروفیسر محمد ابراہیم، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں مقصود احمد ، ڈاکٹر وسیم اختر، عبدالغفار عزیز، حافظ عبدالرحمان مکی، یحیی مجاہد، گورنر خیبر پی کے بیرسٹر مسعود کوثر، مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر صابر شاہ، انجینئر امیر مقام، شیخ رشید احمد، جاوید ہاشمی، غلام احمد بلور، حافظ حسین احمد، عبدالرحیم نقشبندی، سردار عتیق احمد، مولانا طارق جمیل، آغامرتضیٰ پویا، سید صلاح الدین، عبدالرشید ترابی، صدیق الفاروق، محمد انور نیازی و دیگر رہنماﺅں نے بھی شرکت کی۔ علاوہ ازیں عالمی اسلامی تحریکوں کے سربراہوں ، ترکی، سوڈان اور مصر کے حکمرانوں نے بھی قاضی حسین احمد کی وفات پر امیر جماعت اسلامی سید منورحسن کے نام اپنے پیغامات بھجوائے ہیں۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ کی جامع مسجد میں بھی قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں کارکنان جماعت کے علاوہ گردو نو اح کے بستیوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ قاری محمد اسلم نے نماز جنازہ پڑھائی۔ دریں اثناءمختلف دینی و سیاسی رہنماﺅںنے بھی قاضی حسین احمد کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے، ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر، پیر اعجاز احمد ہاشمی، صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی اور علامہ قاری محمد زوار بہادر، مولانا عبدالغفوری حیدری، مولانا امجد خان، مولانا گل نصیب خان، حافظ عبدالغفار روپڑی، ضیاءاللہ شاہ بخاری، شیخ نعیم بادشاہ، مولانا میاں اجمل قادری، مولانا عبدالرو¿ف فاروقی، مولانا یوسف شاہ، مولاناعا صم مخدوم، مولانا خلیل الرحمن حقانی، مولانا لطیف الرحمن، مولانا قاضی محمد یونس انور، مولانا فرید احمد حقانی نے بھی گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی اعلیٰ درجات میں بلندی کی دعا کی ہے، دریں اثنا حافظ طاہر محمود اشرفی، مولانا محمد الیاس چنیوٹی، علامہ زاہد محمود قاسمی، مولانا اسداللہ فاروق، علامہ محمد یونس حسن نے بھی قاضی حسین احمدکی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں کراچی میں قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ ایم اے جناح روڈ پر ادا کی گئی۔ نماز جنازہ محمد حسین محنتی نے پڑھائی۔ علاوہ ازیں قاضی حسین احمد کے انتقال پر سید علی گیلانی، حافظ محمد سعید، قمر زمان کائرہ، علامہ محمد احمد لدھیانوی، گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود، رانا ثناءاللہ خان، پرویز مشرف، مولانا فضل الرحمٰن، اسفند یار ولی، راجہ ظفر الحق، اسحقٰ ڈار، چودھری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الٰہی، عمران خان، محمود خان اچکزئی، ڈاکٹر طاہر القادری، سینیٹر مشاہد حسین سید، قمر زمان کائرہ، احمد مختار، نئیر حسین بخاری، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، فیصل کریم کنڈی، رحمن ملک، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، انجینئر شوکت اللہ، سینیٹر ساجد میر، علامہ ساجد علی نقوی، ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر ، انس نورانی، حافظ حسین احمد، عبدالرشید ترابی نے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ مذکورہ رہنماﺅں نے قاضی حسین احمد کی ملک و قوم اور عالم اسلام کیلئے خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے تعزیتی پیغامات میں کہا کہ مرحوم بے پناہ خوبیوں کے مالک اور اتحاد بین المسلمین کیلئے کوشاں تھے۔ دین اسلام کے نفاذ کیلئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید، حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، حافظ سیف اللہ منصور، قاری محمد یعقوب شیخ، حافظ مسعود، محمد یحییٰ مجاہد، حافظ خالد ولید و دیگر نے بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائےگا۔ اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی، ڈاکٹر خالد حسین ڈھلوں، اشفاق احمد، راﺅ جاوید اقبال، مولانا خلیل احمد اسد اور یاسر اقبال قاسمی نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔ جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹرسید وسیم اختر، نذیر احمد جنجوعہ، میاں محمد اسلم، وقار ندیم وڑائچ، عزیز لطیف، امیرالعظیم، اظہر اقبال حسن، ڈاکٹرعبید اللہ گوہر، فاروق چوہان اور عمران الحق نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کواپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔ تحریک تحفظ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیر خان، میاں عبدالوحید، خورشید زمان اور روحیل اکبر نے بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو، تنویر اشرف کائرہ، اورنگزیب برکی، اسلم گل، دیوان غلام محی الدین، عزیز الرحمن چن، چودھری منظور، اکبر خان، سیدعمر شریف بخاری، عابد صدیقی، زکریا بٹ، میجر (ر) ذوالفقار گوندل اور شوکت بسرا نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔