پنجاب اسمبلی: 30 منٹ میں 5 بل منظور‘ کینیڈین فتنہ کی ذمہ دار مسلم لیگ ن ہے: راجہ ریاض کے بیان پر ایوان میں ہنگامہ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر+ کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی نے صرف 30 منٹ میں 5 بل پاس کر دئیے۔ اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی تاہم حکومت نے کورم پورا کر لیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ کارروائی کے آغاز پر پانچ بل پیش کئے گئے جنہیں منظور کر لیا گیا۔ ان میں ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی راولپنڈی بل، پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل، پنجاب پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل، پنجاب سوشل سروسز بورڈ ترمیمی بل اور لاہور کینال ہیریٹج پارک بل شامل ہیں۔ نیوز رپورٹر کے مطابق اس سے قبل جب ایوان میں مسودہ قانون پیش کئے گئے تو اپوزیشن نے ان کا واک آﺅٹ کیا۔ پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر راجہ ریاض نے کہا گورنر ہاﺅس میں نئے گورنر کی تقریب حلف برداری میں مخدوم احمد محمود نے پنجاب اسمبلی کے سابق رکن کی حیثیت سے دعوت دی تھی مگر افسوس کا مقام ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے ارکان کو وہاں جانے سے روک دیا۔ ملک کو چھوڑ کر جدہ بھاگنے والی مسلم لیگ (ن) نے شاید تاریخ سے سبق نہیں سیکھا۔ کینیڈین فتنہ ملک میں جتنا پھیل رہا ہے اس کی ذمہ دار مسلم لیگ (ن) اور پنجاب حکومت ہے۔ مسلم لیگ ن اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر سکتی تو جدہ واپس چلی جائے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت اپنے ارکان کو عزت دیتے تو آج یہ فتنہ پنجاب میں نہ آتا۔ انہوں نے کہا اب بھی وقت ہے مسلم لیگ (ن) جمہوریت کی بقا اور سٹیبلشمنٹ کے منہ پر جوتا مارنے کے لئے مفاہمت کی سیاست کے لئے اکٹھے ہو جائیں۔ راجہ ریاض کی تقریر کے دوران مسلم لیگ (ن) کے ارکان بار بار شور ڈالتے رہے۔ بی بی ہم شرمندہ ہیں تیرے قاتل زندہ ہیں۔ کامرس رپورٹر کے مطابق قبل ازیں پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے آغاز پر جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد اور خاتون رکن اسمبلی فرحانہ افضل کے والد کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ پارلیمانی سیکرٹری برائے یوتھ افیئرز، سیاحت اور آثار قدیمہ رانا محمد ارشد نے ایوان میں یقین دہانی کرائی فیصل آباد کے گھنٹہ گھر سمیت تمام تاریخی عمارتوں کو ان کی اصل شکل میں برقرار رکھا جائے گا۔ رکن اسمبلی نوید انجم نے کہا ان کے حلقے میں کھیلوں کی گراﺅنڈوں سے متعلق محکمہ نے جو جواب دیا ہے وہ صحیح نہیں۔ حقیقت یہ ہے ان کے حلقے میں کھیلوں کی کوئی گراﺅنڈ نہیں۔ آئی این پی کے مطابق راجہ ریاض احمد کی شریف برادران پر تنقید کے بعد ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی اور سپیکر ایوان کے ماحول کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس اس وقت ہنگامہ آرائی ہوئی جب راجہ ریاض نے کہا نواز شریف مفاہمت کی سیاست کو جاری رکھتے تو کینیڈین شہری ہم پر مسلط نہ ہوتا اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی دھمکیاں نہ دیتا۔ اس پر مسلم لیگ کی ارکان اسمبلی نے پیپلز پارٹی کے خلاف کرپشن اور لوٹ مار کے نعرے لگانے شروع کر دئیے۔