لانگ مارچ 13 جنوری کو روانہ ہوگا‘ ناخوشگوار واقعہ کے ذمہ دار صدر‘ وفاق اور پنجاب ہوں گے : طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی ذمہ داری صدر، وزیراعظم، وفاقی کابینہ اور پنجاب حکومت پر عائد ہو گی، طالبان نے واضح کر دیا کہ انہوں نے کوئی دھمکی نہیں دی، اپنی ایف آئی آر 18 کروڑ عوام کے سامنے کٹوا دی ہے، دھمکیاں، گرفتاریاں اور نظربندیاں ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتیں، اس طرح کے اقدامات سے ملک میں انتشار پھیلے گا اور اس کی ذمہ داری رکاوٹیں ڈالنے والوں پر عائد ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز مجلس وحدت المسلمین کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں علامہ امین شہیدی کی قیادت میں مجلس وحدت المسلمین کے وفد نے ڈاکٹر طاہر القادری کے ایجنڈے کی حمایت کرتے ہوئے انتخابی نظام میں اصلاحات کےلئے لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ میں شرکت کی یقین دہانی کرا دی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اسلام آباد میں کنٹینر لگا کر راستے بلاک کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، پنجاب کے بھی کچھ علاقوں میں کنٹینر لگائے جا رہے ہیں۔ ارکان اسمبلی اور انتظامیہ کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اپنے علاقوں سے شہریوں، بسوں کو نہ نکلنے دیں اور ٹرانسپورٹرز کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی واضح کر چکا ہوں کہ ہمارا مارچ پرامن ہو گا لیکن حکومت کی طرف سے انتشار اور انارکی پھیلانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں جس کی ذمہ داری وفاق اور پنجاب حکومت پر ہو گی۔ اگر ملین مارچ روکنے کی کوشش کی تو میرا ہجوم پر کنٹرول ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم گرفتاریوں اور نظربندیوں سے نہیں ڈرتے، مجھ سمیت 200 رہنماﺅں کی گرفتاری کا فیصلہ کر لیا گیا ہے لیکن ایسے اقدامات سے حالات خراب ہونگے۔ میں پنجاب حکومت سے کہتا ہوں کے عوام کو ان کے جمہوری حق سے محروم نہ کیا جائے، لوگ اپنا حق لینے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اب وہ واپس نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام بیروزگاری، بدامنی کی وجہ سے خودسوزیاں کر رہے ہیں لیکن حکمران اس کے باوجود انہیں حق نہیں دینا چاہتے۔ نوازشریف نے عدلیہ کی بحالی، بینظیر بھٹو نے حکومت کے خاتمے کے لئے لانگ مارچ کیا، میں ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اور پسے ہوئے طبقات کو ان کا حق دلانے کے لئے مارچ کرنے جا رہا ہوں اور اگر عوام سے ان کا جمہوری حق چھینا گیا تو اس کا شدید ردعمل آئےگا۔ دریں اثناءڈاکٹر طاہر القادری نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے وزیر داخلہ رحمن ملک سے ہونےوالی ملاقات کے بارے میں بات چیت کی اور لانگ مارچ کی تیاریوں سے متعلق آگاہ کیا۔ طاہر القادری نے کہا کہ لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مطالبات پورے ہونے یا کوئی ضمانت ملنے تک اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔ لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے مطابق مارچ کا آغاز 13 جنوری کی صبح 9 بجے ماڈل ٹاﺅن ڈاکٹرطاہرالقادری کی قیادت میں ان کی رہائش گاہ سے روانہ ہو گا۔ تحریک کے ترجمان عبدالحفیظ چوہدری کے مارچ میں ایم کیو ایم ، جے یو پی نیازی، مجلس وحدت مسلمین، منہاج القرآن اور اس کی ذیلی تنظیموں کے ارکان، علما ومشائخ، مزدور، وکلاءتاجر اور مکتبہ ہائے فکر سے لوگ شریک ہونگے جبکہ سکیورٹی کے لئے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور منہاج القرآن یوتھ لیگ کے دس ہزار رضا کار سکیورٹی کی خدمات سرانجام دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ لانگ مارچ کا پہلا پڑا مریدکے میں ہوگا جبکہ گوجرانوالہ، گجرات، کھاریاں، دینہ، گوجر خان، روات سے ہوتا ہوا راولپنڈی پہنچے گا اور 14 جنوری کو لانگ مارچ کا حتمی پڑا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے گا۔ مقامی تنظیمیں قافلے کی میزبانی کریں گی۔ مرکزی جلوس میں تمام شہروں سے قافلے راستے میں شامل ہوں گے۔