الیکشن وقت پر ہوں گے‘ مفاہمتی پالیسی کے باعث جمہوریت مضبوط ہوئی : وزیراعظم راجہ پرویز اشرف
لاہور (اے پی پی / آئی این پی / ثناءنیوز) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا سے غربت ¾ جہالت اور معاشی ناہمواری کو ختم کرنے کیلئے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ ملنے جلنے کی ضرورت ہے۔ سیاسی اور معاشی مسائل کھلے دل و ذہن کے ساتھ حل کرنا ہونگے۔ ہم نے ہمیشہ مفاہمت کی پالیسی اپنائی ہے اور اس پر عمل پیرا ہیں۔ دنیا کا کوئی بھی ملک دوسروں سے کٹ کر نہیں رہ سکتا۔ ایک دوسرے کی مدد کئے بغیر نہ تو ترقی ممکن ہے اور نہ ہی معاشی برائیوں سے لڑا جا سکتا ہے۔ وہ منگل کی شام یہاں گورنر ہاﺅس لاہور میں ریڈیو پاکستان کے تعاون سے آٹھویں ساﺅتھ ایشیا فری میڈیا کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ ¾ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سید خورشید شاہ ¾ گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود ¾ سید آصف ہاشمی ¾ چودھری منظور احمد ¾ چیپٹر پاکستان سیفما کے صدر نصرت جاوید اور سیکرٹری جنرل امتیاز عالم ¾ سفارتکاروں سمیت مختلف مکاتب فکرکے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی نے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے ممالک کو معاشی اور معاشرتی مسائل میں الجھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک ممالک کو کلچر ¾ تعلیم ¾ ریسرچ ¾ ہیومن ریسورس اور غربت سمیت دیگر شعبوں میںمل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان سارک ممالک کے درمیان آزادانہ باہمی تجارت کیلئے بھی کوشاں ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف بہت سی قربانیاں دی ہیں۔ اس سلسلے میں دنیا کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے متحد ہو کرلڑنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ جب ذہن اور دل کھلے ہوں تو بارڈر کوئی معنی نہیں رکھتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایشیا کے عوام کا مستقبل روشن ہے۔ خطہ کے ممالک میں تعلیم ¾ مواصلات اور دیگر معلومات کا تبادلہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے بہادری سے تمام چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے سارک ممالک پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کیلئے اپنا بھرپورکردار ادا کریں۔ میڈیا سارک ممالک کے لوگوں کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آزادانہ رائے اور میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ساﺅتھ ایشیا میڈیا ایسوسی ایشن خطے میں امن کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی ویزہ پالیسی پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے تمام سارک ممالک اس حوالے سے ٹھوس لائحہ عمل مرتب کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سارک ممالک کی اہمیت کے پیش نظر پاکستان اس میں اپنا کردار موثر طور پر ادا کر رہا ہے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یو۔ٹیوب انتظامیہ اگر گستاخانہ مواد ختم کر دے اور فلٹریشن کا مناسب نظام وضع کرے تو یو۔ٹیوب کو پاکستان میں دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، پیپلز پارٹی کی مفاہمتی پالیسی کی وجہ سے جمہوریت اور پارلیمنٹ مضبوط ہوئے، دہشتگردی کی وجہ سے پاکستان اور قوم حالت جنگ میں ہے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، پاکستانی قوم انتہائی بہادر ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کا ہوا ہے۔ دریں اثنا وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہم امریکی صدر اور ان کی نئی انتظامیہ کے ساتھ کام کے تسلسل کے لیے آگے دیکھ رہے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ سٹرٹیجک تعلقات اور اہم معاملات پر پیشرفت چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوباما کی جانب سے دوسری مدت کے لیے امریکی صدر بننے پر اپنے تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ اسلام آباد سے مبارکباد کا پیغام واشنگٹن بھجوا دیا گیا ہے۔امریکی صدرکے نام اپنے پیغام میں وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے وہ عوام کے باہمی مفاد کی خاطر امریکہ کے ساتھ مضبوط اور دیرپا تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔