ملک میں خزانے کو لوٹنے کے رجحان میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے
لاہور (وقائع نگار) پاکستان میں خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے رجحان میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے مگر کوئی شعبہ خزانے کو لوٹنے سے بچانے کے لئے آگے بڑھنے کی جرات نہیں کر رہا۔ بجلی، گیس چوری کرنے میں بیشتر افراد کی تعداد وہ ہے جو معاشرے میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ سرکاری افسروں کی بڑی تعداد نے اپنے اداروں کے یوٹیلٹی بلز ادا نہ کرنے کی عادت بنا لی ہے جس وجہ سے سرکاری ادارے کھربوں روپے کے دہندہ ہو گئے۔ سیاستدانوں اور دیگر متعدد افراد کو ٹیکس ادا نہ کرنے اور بنکوں سے قرضے لے کر واپس نہ کرنے کی عادت میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ملک میں لوگوں کی بڑی تعداد جعلی ڈ گریوں پر ملازمتیں کر رہے ہیں۔ سیاستدانوں کی بڑی تعداد جعلی ڈگریوں پر اسمبلیوں میں چلے گئے جن میں سے کچھ کو عدالتوں نے فارغ کیا۔ مجموعی طور پر موجودہ صورتحال سے یکس اور بلز ادا کرنے والے کروڑوں افراد بری طرح پس رہے ہیں۔ لوگوں کو حکمرانوں نے زندہ ہوتے ہوئے ضروریات زندگی سے محروم کرنے کی پالیسی تیز کر دی ہے۔ بجلی، سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے لاکھوں افراد بے روزگار کر دئیے۔