اسلام آباد ہائیکورٹ سے طاہر القادری کے لانگ مارچ کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے طاہر القادری کے لانگ مارچ کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔ اسلام آذباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمن نے طاہر القادری کے لانگ مارچ کے خلاف شاہد اورکزئی کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست میں مﺅقف اختیار کیا گیا کہ طاہر القادری کینیڈین شہری ہیں، یہاں احتجاج کا حق نہیں رکھتے، طاہر القادری نے کہا کہ وہ 40 لاکھ افراد سے پارلیمنٹ کے سامنے پارلیمنٹ بنائیں گے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اقبال حمید الرحمن نے کہا کہ پوری دنیا میں احتجاج ہوتے ہیں، انہیں کیسے روک سکتے ہیں، لانگ مارچ کا مطلب علیحدہ پارلیمنٹ قائم کرنا نہیں۔ آن لائن کے مطابق درخواست گذار شاہد اورکزئی نے دائر کی تھی۔ فاضل چیف جسٹس نے کیس کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ جاری کیا ہے جس مےں عدالت نے ہائی کورٹ کی صوابدی اختیارات اور حدود کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اسی طرح کی ماضی میں دائر کی گئی دو درخواستوں کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ درخواست گذار نے جن حدود کا ذکر کیا ہے وہ غلط ہیں ہائی کورٹ کا کام چیف کمشنر یا سیکرٹری داخلہ کو احکامات دےنے نہیں بلکہ درخواست گذار خود فریقین کے پاس استدعا لے کر جا سکتا ہے اور ہائی کورٹ کی صوابدیدی حدود اور اختیارات وہی ہےں جو آئین کے مطابق طے ہیں۔ عدالتی فیصلہ مےں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست گذار نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ فریق چہارم ڈاکٹر طاہر القادری غیر ملکی ہے مگر کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں کیا جس سے یہ بات ثابت ہو سکے کہ وہ غیر ملکی ہے یا اس کے پاس کوئی ایسی طاقت (پارلیمنٹ ) ہے جو منتخب حکومت کا تختہ الٹ دے۔