الیکشن ایک روز بھی ملتوی نہیں ہونے دیں گے : پیپلزپارٹی ۔۔۔ 4 رکنی کمیٹی قائم
کراچی (سٹاف رپورٹر +سٹاف رپورٹر+ اے این این) پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے، کسی بھی بہانے ایک دن کی تاخیر نہیں ہونے دی جائے گی، بعض عناصر انتخابی عمل سبوتاژ اور الیکشن ملتوی کرانا چاہتے ہیں، ان کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، سیاسی قوتوں اور پنجاب حکومت سے بات چیت کے لئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس بلاول ہا¶س کراچی میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی مشترکہ صدارت میں ہوا جو دو گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزرا مخدوم امین فہیم، نذر محمد گوندل، رانا فاروق سعید خان، قمر زمان کائرہ، سید نوید قمر، چودھری احمد مختار، رحمن ملک، میاں منظور احمد وٹو، میر ہزار خان بجارانی، سید خورشید شاہ، مخدوم شہاب الدین، پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر، رضا ربانی، سینیٹر سردار علی خان، وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک، امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر شیری رحمن، رخسانہ بنگش، فوزیہ حبیب، چودھری امتیاز صفدر وڑائچ اور فرحت اللہ بابر نے شرکت کی۔ اجلاس دو گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ کچھ عناصر انتخابی عمل کو سبوتاژ اور آئندہ عام انتخابات کو التوا میں ڈالنے کی سازش کر رہے ہیں تاہم اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ حکومت اور پیپلز پارٹی الیکشن ملتوی کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ اجلاس میں یہ بات واضح کی گئی کہ اگر افغانستان اور عراق میں حالت جنگ میں الیکشن ہو سکتے ہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان میں ا نتخابات کو ملتوی کیا جائے۔ آئین پاکستان انتخابات کا بروقت انعقاد چاہتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں چار رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو پنجاب حکومت اور سیاسی قوتوں سے آئندہ الیکشن کے صاف شفاف انعقاد اور موجودہ صورتحال کے حوالے سے بات چیت کرے گی۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ عوام کو اپنے نمائندے چننے کے حق سے محروم رکھے۔ چار رکنی کمیٹی سید خورشید شاہ، فاروق ایچ نائیک، نذر محمد گوندل اور سینیٹر رضا ربانی پر مشتمل ہو گی۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ امن و امان ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا اور عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ اس وقت ملک کسی قسم کی مہم جوئی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ معلوم ہوا ہے کمیٹی آج ہی مسلم لیگ (ن) سے رابطے شروع کر دے گی اور نگران سیٹ اپ کا معاملہ زیر بحث آئے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کمیٹی طاہر القادری سے بھی رابطہ کرے گی۔ زرداری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شفاف انتخابات کے لئے تمام جماعتیں حکومت سے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو کوئی تجویز دینی ہے تو وہ حکومت کو دے کسی لانگ مارچ یا غیر جمہوی طریقے سے حکومت کو گرایا نہیں جا سکتا۔ آئینی اصلاحات صرف پارلیمنٹ کے ذریعے ہی کی جا سکتی ہیں۔ وزیر اعظم نے صدر کو بتایا کہ ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں لانگ مارچ کے خلاف ہیں۔ اس سے قبل وزیراعظم، پیپلز پارٹی کے وزرا اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ساتھ کراچی پہنچے۔ بعدازاں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔ جس میں لانگ مارچ اور نگراں سیٹ اپ کے بارے میں حکمت عملی طے کی جائے گی۔ صدر، وزیراعظم ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی۔