• news

ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے‘ اتحاد قائم رہے گا : زرداری کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر) بلاول ہاﺅس میں صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے رہنماﺅں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ویمن ونگ کی سربراہ فریال تالپور، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، اے این پی کے صدر اسفند یار ولی، سینیٹر شاہی سید، ایم کیو ایم کے فاروق ستار، بابر غوری، ق لیگ کے چودھری شجاعت حسین، فاٹا کے منیر اورکزئی، حمید اللہ آفریدی اور عباس آفریدی نے شرکت کی۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے انتخابات میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دینے اور اتحادی جماعتوں کا اتحاد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ کوئی جماعت حکومت سے علیحدہ نہیں ہوگی ہر اتحادی کا اپنا منشور ہوگا مگر اتحاد جاری رہے گا۔ ترجمان ایوان صدر کے مطابق تمام اتحادی جماعتوں نے صدر آصف علی زرداری پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ اتحادیوں نے حکومت کا ساتھ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس میں امن و امان، توانائی بحران اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں لانگ مارچ پر بھی بات کی گئی۔ ملک کی مجموعی صورتحال اور اتحادی جماعتوں کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔ صدر آصف علی زرداری نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کی جانب سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے چیلنجز سے نمٹنے اور قیام امن کیلئے مشترکہ پالیسی طے کرنے کے حوالے سے قومی کانفرنس بلانے کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سے بات کریں گے جلد حکومت قومی کانفرنس بلائے گی، اسفند یار ولی خان نے واضح کیا کہ اے این پی ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ کی حمایت کرتی ہے نہ ہی لانگ مارچ میں شرکت کرے گی۔ بلاول ہاو¿س میں جمعرات کو صدر آصف علی زرداری سے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال، امن و امان، ڈاکٹر طاہر القادری کے مارچ،آئندہ عام انتخابات، نگراں حکومتوں کے سیٹ اپ، ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے چیلنجز، پیپلز پارٹی اور اے این پی کے درمیان تعلقات اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے اے این پی کے سینئر رہنما اور خیبر پی کے کے سینئر وزیر بشیر احمد بلور کی شہادت پر اسفندیار ولی سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور ان کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ صدر زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی سمیت کوئی بھی سیاسی جماعت جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دے گی، جمہوریت کے تسلسل کو برقرار رکھیں گے۔صدر زرداری نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل کے لیے قربانیاں دینگے۔ صدر زرداری نے کہا کہ قومی اسمبلی کی مدت 16مارچ کو ختم ہو جائے گی۔ اس کے بعد اسمبلی تحلیل کردیں گے۔ وہ ارکان اسمبلی سے بات چیت کر رہے تھے۔ صدر نے اس موقع پر الیکشن میں پیپلز پارٹی‘ انتخابی سیٹوں کی تقسیم کے لئے ایک کمیٹی بھی قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کی تیاری کریں اور مخالفین نہ گھبرائیں۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مشکل حالات میں انتخابات میں حصہ لیا۔ صدر آصف علی زرداری سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر اعلیٰ نے صدر کو صوبے کی سیاسی صورتحال، امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی۔ صدر زرداری نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا طاہر القادری کا ایجنڈا کیا ہے۔ 18ویں اور 20ویں ترامیم اتحادیوں کے ساتھ مل کر کیں۔ ترامیم اسمبلی ہی کر سکتی ہے۔ انتخابات شفاف ہونگے۔ اسمبلیاں مدت پوری کرینگی۔ بعد میں نگران سیٹ اپ آئیگا۔ 

ای پیپر-دی نیشن