جب بجلی کا وزیر تھا تو سب حملہ آور ہوتے تھے، وزیراعظم
اسلام آباد (اے این این ) وزیراعظم راجا پرویزاشرف کی فی البدیہہ باتوں نے اہل قلم کو محظوظ کیا‘ وزیراعظم نے لکھی ہوئی تقریر چھوڑ دی۔ عالمی ادبی کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم جب خطاب کے لئے آئے تو انہوں نے لکھی ہوئی تقریر سائیڈ پر رکھ دی۔ انہوں نے کہا میں خوش قسمتی یا بدقسمتی سے جب بجلی کا وزیر تھا تو اسمبلی میں ہر کوئی مجھ پر حملہ آور ہوتا تھا ایک روز وقفہ سوالات کے دوران بشریٰ رحمان نے مجھ پر پوری نظم پڑھ دی جو معلوم نہیں کہ وہ لکھ کر لائیں تھیں یا فی البدیہہ تھی بہرکیف ایوان بڑا لطف اندوز ہوا۔ میں نے بشریٰ رحمان سے کہاکہ آپ بھی جمہوریت میں مجھ پر نظمیں پڑھ رہی ہیں۔ آمریت کے گزشتہ دور میں بھی بجلی نہیں تھی تب تو آپ نے کوئی نظم کیوں نہیں پڑھی۔ ہم سیاسی کارکن کسی کے خلاف لکھیں یا بولیں تو جیل چلے جاتے ہیں ادیب اس قید سے آزاد ہے۔ پہلے سیاستدانوں پر صرف تنقید ہوتی تھی اب تو حال یہ ہے کہ ہمیں گالیاں بھی پڑتی ہیں اورکارٹون بھی بنتے ہیں پھر بھی برداشت کرتے ہیں۔