ایل پی جی‘ سوئی گیس مکس کرنے کے منصوبے کی منظوری‘ اضافی لاگت صنعتی شعبہ برداشت کریگا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایل پی جی ایئر مکس منصوبہ منظور کر لیا۔ ای سی سی نے چینی کی برآمد کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی منظوری بھی دی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق منصوبے کے تحت ایل پی جی اور سوئی گیس کو مکس کیا جائے گا۔ قیمتوں میں اضافے کا بوجھ گھریلو صارفین پر نہیں ڈالا جائے گا اور وہ متاثر نہیں ہونگے جبکہ اضافی لاگت صنعتی شعبہ برداشت کریگا۔ منصوبے سے گیس کی قیمت میں 14 فیصد اضافہ ہو گا۔ وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس میں پاسکو کو دس لاکھ ٹن گندم جاری کرنے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی نے پاسکو سے کہا کہ گندم ہنگامی بنیادوں پر اوپن مارکیٹ میں فراہم کی جائے گی۔ ای سی سی نے ملک میں آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے اور ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ شکنی کیلئے تمام صوبوں کو ان کی ضرورت کے مطابق گندم سپلائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ای سی سی نے چینی کی برآمد میں سہولت دینے کے لئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں کمی اور قدرتی گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے صنعتی شعبہ کے لئے 50 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے مساوی ایل پی جی ایئر مکس کی اجازت بھی دیدی ہے۔ اضافی لاگت صنعتی شعبہ برداشت کرے گا جبکہ گھریلو صارفین اس انتظام سے متاثر نہیں ہوں گے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت جمعرات کو اسلام آباد میں ہوا۔ ای سی سی کو بتایا گیا کہ مارکیٹ میں آٹے کی قیمت میں موجودہ اضافہ مصنوعی ہے‘ ملک میں گندم کی قلت نہیں بلکہ ملکی طلب سے کہیں زیادہ گندم کے ذخائر موجود ہیں۔ ای سی سی نے آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لئے صوبوں کو یوٹیلی سٹورز کے ذریعے فوری سپلائی جبکہ مقامی تاجروں اور فلور ملوں کو دس لاکھ ٹن گندم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلے کے تحت 2009-10ءسیزن کی گندم 1050 روپے فی من اور 2011-12ءسیزن کی گندم 1100 روپے فی من کے حساب سے دی جائے گی۔ ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو صوبوں کی ضرورت کے مطابق گندم کی فراہمی کے عمل کو یقینی بنائے گی۔ ای سی سی نے فنانس ڈویژن کے این آئی ٹی کے لئے سرمایہ کاری کی حد کے خاتمہ سے متعلق سمری کی بھی منظوری دی ہے۔ ای سی سی نے چینی کی برآمد کے لئے شوگر ملوں کو سہولت دینے کے لئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں کمی سے متعلق ایف بی آر کی سمری منظور کرلی جس کے تحت مقامی طور پر تیار کی جانے والی چینی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح آٹھ فیصد سے کم کرکے 0.5 فیصد کردی گئی ہے۔ ای سی سی نے وزارت تجارت کی سمری پر چینی کی برآمد میں سہولت دینے کے لئے 1.75 روپے فی کلو گرام سبسڈی دینے کی بھی منظوری دیدی جو ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ سے فراہم کی جائے گی۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے ای سی سی کو ملک میں بجلی کی صورتحال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 8500 میگاواٹ ہے جبکہ طلب 12000 میگاواٹ ہے۔ بجلی کی طلب اور رسد میں 3500 میگاواٹ کا فرق ہے جسے پورا کرنے کے لئے وزارت پانی و بجلی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ نے ای سی سی کو ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی اقتصادی بحران‘ حالیہ تباہ کن سیلابوں‘ تیل کی قیمتوں میں اضافے اور امن و امان کی صورتحال کے باوجود ملک کی میکرو اکنامک میں استحکام رہا ہے۔ گزشتہ چار سال کے دوران ملکی برآمدات اور ترسیلات زر میں بے مثال اضافہ ہوا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزاتہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے فضا سازگار ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو جنوبی ایشیا کی اس بڑی منڈی سے استفادہ کرنا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے جنرل الیکٹرک کمپنی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔