مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ناخوشگوار واقعات پیش آتے رہیں گے : علی گیلانی
نئی دہلی (کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی نے جنگ بندی لائن پر اوڑی اور پونچھ میں پاکستان، بھارت فوج کے مابین ہوئی فائرنگ کے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک جموں کشمیر کے سینے پر کھینچی گئی مصنوعی لکیر کو مٹاکر تنازعہ کشمیر کا یہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں نکالا جاتا ایسے ناخوشگوار واقعات پیش آتے رہیں گے اور انسانی زندگیوں کا اتلاف بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس طرح کا کوئی واقعہ کسی وقت دونوں ممالک کے مابین ایک بڑی جنگ کا باعث بھی بن سکتا ہے اور ایک چھوٹی سی چنگاری شعلہ بن کر پورے خطے کے امن کو جلاکر بھسم کرسکتی ہے۔ نئی دہلی سے جاری ایک بیان میں علی گیلانی نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے اکثر ممالک ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہیں اور بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ بھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر کی وجہ سے مسلسل حالت جنگ میں ہیں اور دونوں کے مابین کشیدگی اور تناﺅ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ علی گیلانی نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ماضی میں بھی بھارت اور پاکستان کے مابین جنگیں ہوتی رہی ہیں اور تنازعہ کشمیر کو یہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق حل نہ کیا گیا تو مستقبل میں بھی ایک بڑی جنگ کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا ہے البتہ اب کی بار چونکہ دونوں ممالک کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں لہذا یہ ممکنہ جنگ انتہائی تباہ کن اور بھیانک ثابت ہوگی اور اس سے دونوں ممالک کا وجود تک خطرے میں پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض عالمی طاقتیں ایسا ہی چاہتی ہیں تاکہ جنوبی ایشیا میں ان کی بالادستی قائم ہوجائے اور ان کی راہ میں کوئی طاقت مزاحم نہ ہوسکے۔ آزادی پسند رہنما نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ چونکہ بھارتی حکام کی اکڑ اور ہٹ دھرمی ہے لہذا میں انہیں آج کے دن مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ وہ ٹھنڈے دل ودماغ سے صورتحال پر غور کریں اور کشمیر کے حوالے سے ماضی کی لکیر پیٹنے کے بجائے منہ بولتے حقائق کو سمجھنے کی کوشش کریں۔