طاہر القادری کا ملک ریاض کی موجودگی میں بات چیت سے انکار‘ شجاعت‘ پرویز الہٰی سے مذاکرات پھر ناکام
لاہور (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ملک ریاض کی موجودگی میں چودھری برادران سے مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا تاہم ملک ریاض کے وہاں سے جانے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری اور چودھری برادران میں مذاکرات ہوئے، اس سے پہلے چودھری شجاعت حسین، پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور ملک ریاض منہاج القرآن سیکرٹریٹ پہنچے۔ جب طاہر القادری کو پتہ چلا کہ ملک ریاض بھی ساتھ ہیں تو انہوں نے ملاقات سے انکار کر دیا۔ چودھری برادران آدھا گھنٹہ ڈرائنگ روم میں بیٹھے رہے لیکن ڈاکٹر طاہر القادری نہ ملے۔ بعدازاں طاہر القادری اور چودھری برادران کے درمیان ہونے والے مذاکرات دوسرے روز بھی ناکام ہو گئے۔ طاہر القادری نے کہا ہے کہ لانگ مارچ ہر صورت ہو گا۔ چودھری برادران کی نیت پر شک نہیں اللہ سے دعا ہے کہ قوم کسی بڑے سانحے کا شکار نہ ہو۔ مذاکرات کے بعد میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ چودھری برادران نے صدر اور وزیراعظم سے بات کر کے بات مجھ تک پہنچائی، دو افراد کو جیل بھیج دیا جائے تو دہشت گردی ختم ہو جائے گی، آج صبح لانگ مارچ کے لئے روانہ ہونا ہے، اختتام پارلیمنٹ ہا¶س کے باہر ہو گا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ طاہر القادری کو مسئلہ حل کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، جذباتی فیصلوں سے سب کو نقصان ہو گا، ملک ریاض کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، روٹ لمبا ہے راستے میں بات چیت ہوتی رہے گی۔ طاہر القادری نے کہا ہے کہ مطالبات کی منظوری اسلام آباد میں ہو گی۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ انا کا مسئلہ نہیں قانونی نکات بھی سامنے آئے ہیں، پوائنٹس کے کافی قریب پہنچ چکے ہیں، طاہر القادری کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انہوں نے ہماری بات سنی، صدر اور وزیراعظم کے ساتھ رابطے میں ہیں، مسائل کے حل کے لئے قانونی ماہر ڈاکٹر خالد رانجھا سے مشاورت کی ہے۔ اچھے مقصد کے لئے آئے ہیں لانگ مارچ انا کا مسئلہ نہیں، طاہر القادری کے مطالبات پر غور کر رہے ہیں، ممکن ہے طاہر القادری کے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی مطالبات مان لئے جائیں، ملک اور جمہوریت کے مفاد میں ہر کوشش کریں گے کہ معاملات حل ہو جائیں تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ بھی ہو سکتا ہے، ہماری کوشش ہو گی کہ مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔ مذاکرات میں وقت لگ سکتا ہے۔ طاہر القادری نے کہا کہ حکومتی ٹیم سے ملاقات نہیں کرنا چاہتا، ملک کا مقدر بدلنے اور 18 کروڑ غریب عوام کے لئے لانگ مارچ کر رہا ہوں۔ وفد میں ملک ریاض کی موجودگی سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا، سن رکھا ہے کہ ملک ریاض کے ذریعے لوگوں کو خریدا جاتا ہے، ملک ریاض سے زندگی میں کبھی ملاقات نہیں ہوئی، ان کے آنے کا مقصد ہے سودا کیا جا رہا ہے، کوئی بھی لانگ مارچ کو خرید نہیں سکتا، جان سے مروایا جا سکتا ہے لیکن خریدا نہیں جا سکتا۔ چودھری برادران سے محبت اور احترام کا رشتہ قائم ہے، معافی کا طلب گار ہوں چائے پیش نہ کر سکا، 18 کروڑ عوام کی قیمت نہیں لگا سکتا، مہمان نوازی کا فرض ادا نہیں کر سکا، بند کمرے میں مذاکرات کر لیتا تو دشمنوں نے بدگمانیاں پیدا کرنی تھیں، آج کل میڈیا کا دور ہے بات کچھ کی کچھ ہو جاتی ہے، ملک ریاض کی نیت پر شک نہیں کرتا مگر ان کے ہوتے چودھری برادران سے مذاکرات نہیں کر سکتا تھا، ملک ریاض کے جانے کا دکھ ہوا ہے۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ طاہر القادری نے کہا تھا کہ جسے مرضی ملاقات کے لئے لے آئیں، میں نے نام نہیں بتایا تھا ملک ریاض کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ صرف کاروباری شخصیت نہیں ملک ریاض نے پی پی کے ساتھ شامل ہونے میں کردار ادا کیا، صوبائی قذاقوں کی قید سے پاکستانیوں کو چھڑانے میں کردار ادا کیا، ملک ریاض نے کہا تھا کہ میرے جانے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو ملک کے وسیع تر مفاد میں جلا جاتا ہوں۔ طاہر القادری چودھری برادران سے مذاکرات کریں، حالات ٹھیک نہیں دہشت گردی کا خطرہ ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کسی ایک جان کا بھی نقصان ہو، مسئلے کے حل کے لئے مذاکرات کئے جائیں، 18 کروڑ عوام آپ کو دیکھ رہے ہیں اگر مجھ پر اعتراض ہے تو چلا جاتا ہوں، ملک کی خاطر آیا ہوں معاملات حل ہونے کے قریب ہیں اس لئے مسئلے کے حل کے لئے مذاکرات کئے جائیں، مجھے سیاست میں نہیں آنا۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ لانگ مارچ پر دہشت گردی کا خطرہ ہے جس میں ہزاروں جانیں جا سکتی ہیں، کوئٹہ میں ایک روز کے دوران 118 بے گناہ افراد مارے گئے، مذاکرات میں ملک ریاض کی صلاحیتیں کام آتی ہیں، ہم دل سے چاہ رہے ہیں کہ یہ کام خوش اسلوبی سے ہو جائے، اچھی سوچ اور نیت سے آئے تھے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں چودھری برادران نے طاہر القادری کو مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ طاہر القادری نے کہا کہ اب مذاکرات پارلیمنٹ کے سامنے ہی ہونگے۔ مذاکرات کامیاب ہو گئے تو مطالبات پر عملدرآمد کی مجھے گارنٹی کی ضرورت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جس کمرے میں ملک ریاض ہوں میں وہاں جانا بھی گوارا نہیں کرتا۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہر کسی کو خرید لیتے ہیں مگر میرا لانگ مارچ، ضمیر اور ایمان دنیا کی کوئی طاقت نہیں خرید سکتی۔ اربوں روپے بھی لے آئیں طاہر القادری تو دور کی بات میرا ایک جوتا بھی نہیں خرید سکتے۔ مجھے جان سے مروایا جاسکتا ہے مگر کوئی مجھے خرید نہیں سکتا۔ آئی این پی کے مطابق صدر زرداری نے چودھری شجاعت کا بڑھاپا خراب کرا دیا، طاہر القادری کے ہاتھوں انکے سارے مہرے مٹ گئے۔ اطلاعات کے مطابق ملک ریاض نے ہاتھ جوڑ کر طاہر القادری سے اپیل کی کہ جب معاملات طے ہونے کے قریب ہیں تو وہ لانگ مارچ نہ کریں۔