• news

عدلیہ کے انتظامیہ کے کاموں میں مداخلت کا تاثر غلط ہے: چیف جسٹس سندھ

کراچی (آن لائن)چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم نے کہا ہے کہ عدلیہ آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے فرائض انجام دے رہی ہے اور یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ عدلیہ انتظامیہ کے کاموں میں مداخلت کررہی ہے اگر یہ کسی کو مناسب نہیں لگتا تو آئین میں تبدیلی کر دیں، قومی جوڈیشل پالیسی وکلا برادری کا معاشی قتل عام نہیں بلکہ اس سے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے میں مدد مل رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کراچی بار کے نومنتخب عہدیداروں اور مجلس عاملہ اراکین سے تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ بار کے نو منتخب صدر نے ہائی کورٹ کو سوتیلی ماں قرار دیا لیکن یہ یاد رکھا جائے کہ ماں ماں ہوتی ہے خواہ وہ سوتیلی ہی کیوں نہ ہو، عدالتیں اپنے ججوں کے ذریعے ہی انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا کرتی ہیں اور آج آزاد عدلیہ بارا ور بنچ کی جدوجہد کا نتیجہ ہے، آئین کے آرٹیکل 37کے تحت حکومت پر ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عدالت عالیہ اور ماتحت عدالتوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے و سائل فراہم کرے جبکہ یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ عدالتیں بھیک کے طور پر انصاف دیتی ہیں بلکہ عدالتیں انصاف کی بنیاد پر حق دیتی ہیں جس کا حق ہے وہ آکر لے لے اور اسی لیے ماتحت عدالت کے فیصلوں کے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں اپیل کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ دہشت گردی ہم سب کا مسئلہ ہے اور اس کی روک تھام کے لیے عدالیہ نے بہت کوشش کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن