لانگ مارچ روکا نہ کوئی گاڑی پکڑی ‘ طاہر القادری کی گفتگو ان کی ذہنی گراوٹ کا ثبوت ہے: پنجاب حکومت
لاہور (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت نیوز) پنجاب حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ مےں رکاوٹ ڈالنے کے حوالے سے تحریک منہاج القرآن کے الزامات قطعی بے بنیاد ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ صوبہ بھر میں لانگ مارچ میں نہ تو رکاوٹ ڈالی گئی نہ کسی کو ہراساں کیاگیا، کسی گاڑی کو بھی قبضے میں نہیں لیا گیا، اگر راستے بند کئے جاتے تو ٹرےفک کے نظام مےں ضرور خلل پڑتا اور گاڑےوں کی لمبی لائنےں لگ جاتیں لےکن لاہور سمےت پورے صوبے مےں ٹرےفک معمول کے مطابق چلتی رہی۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما پرویز رشید نے کہا کہ طاہر القادری کی فطرت میں جھوٹ ہے۔ طاہر القادری نے اپنے حامیوں کی موٹر سائیکلیں خود بکوا دیں۔ تحریک منہاج القرآن کے عہدیداروں کیخلاف مقدمات درج نہیں کرائے۔ طاہر القادری کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری پوری کی گئی۔ طاہر القادری کے چند سو عقیدت مند ان کے ساتھ ہیں باقی عوام ان سے دور ہیں۔ طاہر القادری کو پورا موقع دیا گیا کہ وہ جتنے چاہیں لوگ اکٹھے کر لیں۔ طاہر القادری لانگ مارچ کی ناکامی کا ذمہ دوسروں پر ڈال رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ لانگ مارچ کیلئے تحریک منہاج القرآن لوگ اکٹھے نہیں کر سکی اب خفت مٹانے کے لئے بے جا الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بسوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے کے الزامات قطعی بے بنیاد ہیں۔ ہر سڑک پر ڈاکٹر طاہر القادری کے بینر آویزاں ہیں، رکشے بھی ان کی فلیکس اور بینرز کے ساتھ سڑکوں پر رواں دواں ہیں،لانگ مارچ کی ناکامی پر ڈاکٹر طاہر القادری کی گفتگو ان کی ذہنی گراوٹ کا ثبوت ہے اور ایسی گفتگو ایک ایسے شخص کو قطعی زیب نہیں دیتی جوخود کو شیخ الاسلام کہتا ہے - نامناسب گفتگوسے طاہر القادری کا باطن کھل کر عوام کے سامنے آگیا ہے، فلاپ لانگ مارچ نے طاہرالقادری کو ماضی کا قصہ بنا دیا ہے، عوام نے لانگ مارچ میں شرکت نہ کر کے طاہر القادری کے غیرملکی ایجنڈے کو مسترد کر دیا، جس کے بعد وہ شدید مایوسی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں اسی مایوسی کے عالم میں انہوںنے اخلاقیات کا دامن بھی ہاتھ سے چھوڑ دیا ہے۔ طاہر القادری کئی ہفتوں سے لانگ مارچ میں لاکھوں افراد کی شرکت کے دعوے کر رہے تھے لیکن صرف چند سو لوگوں کی آمد نے ان کے لانگ مارچ ڈرامے کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا، عوام نے لانگ مارچ سے لا تعلق رہ کر اپنا فیصلہ سنا دیا، طاہر القادری کو عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس عوامی فیصلے کو تسلیم کرلینا چاہئے، طاہر القادری اسلام کے نام پر عوام کے جذبات کا استحصال کرنا چاہتے ہیں لیکن عوام کو پتہ ہے کہ طاہر القادری کو بیرونی ممالک سے بھاری فنڈنگ ہو رہی ہے۔ وہ کئی سال سے کینیڈا کی ٹھنڈی فضا¶ں سے لطف اندوز ہورہے تھے لیکن اب اچانک انہیں ملک کی حالت بدلنے کی فکر لا حق ہو گئی ہے۔ دراصل قادری صاحب ملک کی نہیں بلکہ خود اپنی حالت بدلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کا ڈرامہ بُری طرح فلاپ ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ وہ لوگ ہیں جو تحریک منہاج القرآن کے تنخواہ دار ہیں۔ خود تو علامہ صاحب بلٹ پروف گاڑی میں سوار ہیں اور کارکن عام بسوں میں سوار ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے ملازمین نوکری کے جانے کے ڈر سے طاہر القادری کے ساتھ ہیں۔ طاہر القادری کیخلاف ملک میں فساد پھیلانے کا کیس بھی دائر کیا جائیگا۔ طاہر القادری کے لانگ مارچ پر ہونیوالا خرچ ڈیڑھ ارب روپے ہے جس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر اور سیکرٹری اطلاعات مشاہد اللہ نے کہا کہ عوام نے لانگ مارچ سے الگ رہ کر ڈاکٹر طاہر القادری کے ایجنڈا پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔ حکومت پنجاب نے لانگ مارچ نہ روک کر طاہر القادری کو کھل کر کھیلنے کا موقع دیا کہیں سے ایک بھی شخص گرفتار کیا ہو تو سامنے لائیں۔ طاہر القادری کی خواہش تھی کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے تاکہ ان کی کچھ عزت رہ جاتی، پنجاب حکومت نے طاہر القادری کو گرفتار نہ کر کے انہیں سیاسی شہید بننے سے روک دیا ہے۔