• news

سانحہ کوئٹہ : دوسرے روز بھی گورنر ہاﺅس کا گھیراﺅ ملک گیر احتجاج‘ سندھ بلوچستان میں ہڑتال

لاہور/کراچی (خصوصی نامہ نگار+ کرائم رپورٹر+ نامہ نگاران) پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی اپیل پر کوئٹہ شہر میں مکمل شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی گئی۔کوئٹہ میں چھوٹے بڑے کاروباری مراکز اور دکانیں مکمل طور پر بند رہیں جبکہ حساس علاقوں میں بلوچستان کانسٹیبلری اور فرنٹیر کور کی بکتر بند گاڑیاں اور مسلح دستے گشت کرتے رہے تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ سے ٹیلیفون پر سانحہ کوئٹہ پر ہزارہ قوم سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ متحدہ کی اپیل پر کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ منایا گیا۔ علاوہ ازیں سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونےوالوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور بلوچستان حکومت کی بے حسی کےخلاف اسلام آباد، لاہور ، پشاور، سکردو سمیت سندھ، بلوچستان اورخیبر پی کے کے دیگر شہروں میں احتجاج اور دھرنا اتوار کو بھی جاری رہا۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگارکے مطابق مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے زیراہتمام لاہور میں گورنر ہاس کے سامنے مال روڈ پر احتجاجی دھرنا گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ دھرنے میں سینکڑوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کی کثیر تعداد اور علما کرام بھی موجود ہیں۔ دھرنے میں ایک ہی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کوئٹہ کو فوج کے حوالے کیا جائے اور بلوچستان حکومت ختم کرکے گورنر راج نافذ کرکے شہر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کیا جائے۔ لاہور میں گورنر ہاﺅس کے سامنے جاری دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کی جبکہ نوجوانوں کی قیادت آئی ایس او لاہور ڈویژن کے صدر عابد حسین کر رہے ہیں۔ دھرنے کے شرکا ءنے گورنر پنجاب کی طرف سے مذاکرات اور کھانے کی پیشکش کو مسترد کر دیا ‘گورنر ہاﺅس کو آنےوالے تمام راستے مسلسل دوسرے روز بھی بند رہے جسکی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی ایاز میر سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماﺅںنے دھرنے میں شرکت کر کے اظہار یکجہتی کیا اور حکومت کی بے حسی پر شدید احتجاج کیا۔گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے اپنے نامزد مشیر عبدالقادر شاہین کے ذریعے دھرنے کے شرکاءسے مذاکرات کی کوشش کی لیکن شرکاءنے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ جب تک کوئٹہ میں دھرنا جاری رہیگا ہم یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے بھی احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور دھرنے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت فوری طور پر بلوچستان کی صوبائی حکومت کو برطرف کر کے گورنر راج نافذ کرے۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے نمائندہ وفد نے بھی احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور دھرنے کے شرکاءکے مطالبات کی تائید کا اعلان کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق گورنر ہاﺅس لاہور کے باہر مسلم لیگ ن کا وفد سردار ذوالفقار کھوسہ کی قیادت میں کوئٹہ سانحہ کے خلاف دیئے گئے دھرنے میں شرکا سے اظہار یکجہتی کیلئے گیا۔ سٹی رپورٹر کے مطابق لاہور کی تاجر برادری نے شہدائے کوئٹہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے آج پیر کو تمام کاروباری مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری عبدالرزاق ببر نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا آج تمام مارکیٹیں بند رکھی جائیں گی۔ لاہور تاجر برادری کے صدر خواجہ عامر، جنرل سیکرٹری طیب میر، شاہ عالمی مارکیب بورڈ کے سیکرٹری جنرل طلال بٹ نے آج کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اسلام آباد میں ہزارہ کمیونٹی، مجلس وحدت المسلمین، سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے دھرنا دیا جس کے باعث جڑواں شہروں کو ملانے والا فیض آباد چوک کئی گھنٹوں تک بند رہا۔پشاور میں شیعہ علما کونسل کی اپیل پر چوک شہباز کوچی بازار میں احتجاج کیا گیا۔ ملتان کے چوک نواں میں بھی شہدا ءکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرہ کیا گیا۔ لاڑکانہ میں مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے جناح باغ چوک پر دھرنا دیا گیا۔ گوجرانوالہ میں پنڈی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا۔ احتجاج کے باعث اسلام آباد اور لاہور جانےوالی ٹریفک گھنٹوں معطل رہی۔ پنجاب کے دیگر اضلاع بہاولپور، چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، نارووال، گجرات، ساہیوال، میانوالی، بھکر، چنیوٹ، سیالکوٹ، فیصل آباد، وہاڑی، جہلم، ڈیرہ غازیخان، بہاولنگر اور سیالکوٹ میں بھی احتجاج کیا گیا۔ سکھر، جیکب آباد، بدین اور سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی مظاہرے کئے گئے۔ جعفرآباد کے ضلعی ہیڈکوارٹر ڈیرہ الٰہ یار میں بھی سینکڑوں افراد سانحہ کوئٹہ کےخلاف سڑکوں پر نکل آئے اور سندھ بلوچستان شاہراہ کو بلاک کردیا۔ دوسری جانب کراچی سمیت اندرون سندھ میں ایم کیو ایم کی اپیل پر کئی شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپس اور دکانیں بند رہیں۔ کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے بھی سانحہ کوئٹہ کیخلاف پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کیا۔ فیڈرل بی ایریا ہی کے علاقے یوسف پلازہ کے قریب نامعلوم افراد نے ایک اور ٹرک کو آگ لگا دی جبکہ نارتھ ناظم آباد کے علاقے پیپلز چورنگی کے قریب بھی نامعلوم افراد ایک ہائی روف گاڑی میں آگ لگا کر فرار ہو گئے گاڑیوں میں لگنے والی آگ کو فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے بجھا دیا اور علاقے میں پولیس اور رینجرز کی نفری بڑھا دی گئی۔ دوسری جانب نمائش چورنگی پر 24 گھنٹوں سے زائد وقت سے جاری احتجاجی دھرنے خواتین بچوں اور بوڑھوں کی بڑی تعدا د موجود ہے۔ ادھر پاکستان بار کونسل نے سانحہ کوئٹہ کیخلاف آج پیر کو ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی برہان معظم ملک نے کہا کہ وکلاءعدالتوں کا بائیکاٹ کرینگے۔ نامہ نگاران کے مطابق بھکر میں کالج روڈ خانسر چوک پر احتجاج کیا گیا۔ بہاولپور میںشیعہ جامع مسجد چاہ فتح خاں سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو زنانہ ہسپتال روڈ سے ہوتی ہوئی فرید گیٹ پہنچی، ریلی میں خواتین بھی شامل تھیں، فرید گیٹ کے باہر انہوں نے احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ چکوال میں بھون چوک بلاک کر کے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔فیصل آباد میں دن بھر مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے‘ سردی کے باوجود دھرنے میں شامل افراد بیٹھے رہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں جھنگ روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔چنیوٹ میں ہزاروں کارکنوں کا مدرستہ البنات روڈ پر 24 گھنٹے سے احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ بعدازاں احتجاجی دھرنا فیصل آباد روڈ تک پھیل گیا اور دونوں اطراف سے ٹریفک مکمل طور پر جام ہو گئی سرگودھا کے سیال موڑ پر احتجاج کے دوران انتظامیہ کے نہ پہنچنے پر سرگودھا لاہور روڈ گھنٹوں بند رہا۔آن لائن کے مطابق دھرنے کے شرکاءنے وفاقی وزیر مملکت بجلی و پانی تسنیم احمد قریشی سے نہ صرف مذاکرات کرنے سے انکار کیا بلکہ بعض مشتعل افراد نے ان سے بدتمیزی کی اور انہیں دھکے بھی دئیے جبکہ نامہ نگار کے مطابق تسنیم قریشی کا کہنا ہے مجھے کسی نے نہ تو دھکے دئیے اور نہ ہی کسی سے تلخ کلامی ہوئی۔ منڈی بہاﺅ الدین میں سینکڑوں افراد نے احتجاجی دھرنا دیا۔ مظاہرین نے سیاہ پرچم، نارووال میں سیالکوٹ پھاٹک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور دھرنا دیا جس سے نارووال شکر گڑھ، ظفر وال کا رابطہ ملک کے دوسروں شہروں سے منقطع ہو گیا۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق گجرات ہریہ والا چوک میں شیعہ علماء کونسل نے دھرنا دیا جس کے بعد جی ٹی روڈ ٹریفک کیلئے بند ہو گئی۔ جہلم میں خواتین اور بچوں نے جی ٹی روڈ پر دھرنا دیا، جس کے باعث رات گئے تک جی ٹی روڈ بلاک رہی۔ ساہیوال میں احتجاجی جلوس نکالا گیا جس نے لاہور ملتان روڈ پہنچ کر ٹریفک معطل کر دی جس کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیوں کی قطار لگ گئی۔ وہاڑی میں حیدریہ چوک کو بلاک کر کے دھرنا دیا گیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ایم کیو ایم گوجرانوالہ کے زیراہتمام ایک دعائیہ تقریب منعقد ہوئی جس میں شہدا کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مجلس وحدت المسلمین، شیعہ علماءکونسل ، آئی ایس او،حسینی الائنس کے سینکڑوں کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ مظاہرین نے پنڈی بھٹیاں کے مقام پر لاہور، اسلام آباد موٹر وے پر دھرنا دیکر ہر قسم کی ٹریفک بلاک کر دی۔ مظاہرے میں حسینی الائنس کے ضلعی صدر حسین علی شاہ، تحریک انصاف کے ضلعی رہنما امان اللہ سندھو ایڈووکیٹ، پیپلز پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری محمد ارشد مہند ایڈووکیٹ،مرکزی انجمن تاجران کے صدر شیخ محمد امجد، پیر غلام عباس، ملک انتخاب حیدر، اعوان سمیت مظاہرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی جبکہ شہر بھر میں جزوی شٹر ڈاﺅن ہڑتال بھی کی گئی۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق چوک اڈا للیانی قصور میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی دھرنے میں جماعت وحدت المسلمین، امن کمیٹی ضلع قصور و دیگر مذہبی، سماجی اور کاروباری تنظیموں کے عہدیداروں کے علاوہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ رائے ونڈ سے نامہ نگار کے مطابق امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور انجمن تحفظ سادات کے زیراہتمام کھارا چوک لاہور روڈ پر مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا اور تحریک انصاف کی مقامی قیادت بھی دھرنے میں شریک ہوئی۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق مجلس وحدت المسلمین کے زیراہتمام امامیہ کالونی فیروز والا کوٹ عبدالمالک اور شرقپور کلاں کے علاقے میں کارکنوں نے دھرنا دیا۔ امامیہ کالونی دھرنا کے باعث ٹرینوں کا سلسلہ سارا دن بتدریج ریلوے لائنوں پر آہنی گاڈر پھینک دیئے گئے تھے۔اسلام آباد سے آن لائن کے مطابق شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کوئٹہ روانگی سے قبل ایئرپورٹ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اب وقت گزر چکا، حکومت سے بھیک نہیں مانگیں گے، ہمارے مطالبات آج شام تک تسلیم نہ کئے گئے تو پورے ملک کو جام کردینگے، دہشت گردی کی انتہا ہو چکی، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر جان دینے کو تیار ہیں، ہمارا خون اتنا سستا نہیں جتنا دہشتگردوں نے سمجھ رکھا ہے، حکمران بے بس ہو چکے ہیں، قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، نااہل وزیراعلیٰ کو فی الفور برطرف کرکے کوئٹہ شہر کو فوج کے حوالے کیا جائے۔وقت نیوز کے مطابق سکردو میں سانحہ کوئٹہ کے خلاف منفی 16ڈگری گریڈ کے باوجود شرکا کا دھرنا جاری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن