• news

شیوسینا کا احتجاج، پاکستانی کھلاڑیوں کو بھارتی ہاکی لیگ سے واپس بلوا لیا گیا

لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سیکورٹی خدشات کی بنا پر ہاکی انڈیا میں شرکت کے لئے 9 قومی کھلاڑیوں کو وطن واپس بلوا لیا ہے، تمام کھلاڑی آج پاکستان پہنچیں گے۔ بھارتی حکومت اگر چند پاکستانی کھلاڑیوں کو سکےورٹی فراہم نہیں کر سکی ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری آصف باجوہ نے منگل کے روز ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ تین چار روز سے بھارت میں موجود پاکستانی کھلاڑیوں کو ہندو انتہا پسند تنظیم کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں تاہم ہمیں مایوسی اس وقت ہوئی جب حکومتی شخصیات کی جانب سے بھی پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف بیانات منظر عام پر آئے۔ سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے گولڈ میڈلسٹ کھلاڑیوں کی جانوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے لہذا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی ہائی لیول میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ قومی کھلاڑیوں کو فوری طور پر بھارت سے واپس بلوا لیا جائے۔ بھارت میں موجود پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر کو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی کھلاڑیوں کی سیکورٹی کے حوالے سے تمام حالات سے باخبر رہنے کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان اور پی ایچ ایف کو آگاہ رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی کھلاڑیوں کو بھارت بھجوانے سے قبل حال ہی میں بھارت کا دورہ مکمل کرنے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد حفیظ سے ذاتی طور پر بات کی تھی جن سے دورہ بھارت کی تفصیلات حاصل کی گئی تھیں جنہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو دورہ بھارت میں کسی قسم کی مشکلات پیش نہیں آئیں۔ جو ہمارے لئے خوش آئند تھا۔ آصف باجوہ نے کہا کہ جس طرح بھارتی حکومت خود انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے بیانات کو سپورٹ کر رہی ایسی صورت میں پاکستانی کھلاڑیوں کو کسی طرح بھی وہاں نہیں چھوڑا جا سکتا تھا، مستقبل میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل حکومتی سطح پر معاملات طے کیے جائیں گے پھر کوئی فیصلہ کیا جائیگا۔ ہاکی انڈیا لیگ کے ساتھ پاکستانی کھلاڑیوں کا تین سالہ معاہدہ ہوا ہے انہیں معاہدہ کے مطابق تمام ادائیگی ہوگی۔ امید ہے کہ ہاکی انڈیا لیگ کے اگلے ایڈیشن تک معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔ سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ ہاکی انڈیا لیگ سے ہمارے کھلاڑیوں کی واپسی کا پاکستان بھارت کے درمیان مارچ اپریل میں ہونے والے دو طرفہ ہاکی سیریز پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور نہ ہی باقی معاملات میں تعطل آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوری حکومت کہلانے والے بھارتی ملک کی سکیورٹی دنیا کے دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کے لئے بھی سوالیہ نشان بن کر رہ گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن