• news

پیپلز پارٹی کی طرف سے 48 گھنٹے میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان متوقع

لاہور (شعیب الدین سے) پیپلز پارٹی نے ملک میں جاری صورتحال کے پیش نظر الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اس کے لئے مشاورت جاری ہے اور اگلے 48 گھنٹوں کے اندر پیپلز پارٹی الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان کر دے گی جس میں 16 مارچ کو حکومت کے خاتمے کے بعد اپریل کے آخری ہفتے میں ملک میں عام انتخابات کروانے کی تاریخ زیر غور ہے تاہم اس کے لئے کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس ہو گاجس کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائےگا نگران سیٹ اپ کے لئے نام بھی سیاسی جماعتوں کے موقف کے لئے 48 گھنٹے میں پیش کر دئیے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر کے یہ ابہام کے پیپلز پارٹی الیکشن نہیں کروانا چاہتی اور الیکشن ہو سکتا ہے کہ ایک سال یا چھ ماہ کے لئے ملتوی کر دے کو ختم کر دے گی تاکہ سیاسی جماعتیں اس تاریخ کے مطابق انتخابی سرگرمیوں اور الیکشن کی تیاریوں میں لگ جائیں تاکہ ابہام اور احتجاج کی سیاست کو روکنے کے لئے سیاسی فارمولا سے معاملات کو حل کی طرف لایا جائے۔ اس کے ساتھ پیپلز پارٹی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد چوہدری شجاعت، اسفند یار ولی ، اور ایم کیو ایم کو اعتماد میں لے کر جمعہ کے روز امکان ہے کہ آصف زرداری لاہور میں نواز شریف سے عباس شریف کے انتقال پرتعزیت کرنے کے لئے رائے ونڈ میںملاقات کریں گے جس میں نگران سیٹ اپ کے ناموں پر اتفاق رائے پیدا کر کے دیگر سیاسی جماعتوں کی طرف سے ان کا فیڈ بیک کے لئے ناموںکو لیک کر دیا جائے گا تاکہ سیاسی فیڈ بیک کے بعد مارچ کے پہلے ہفتے میں اس کا اعلان کر دیا جائے ۔ تاہم اس بارے میں پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق اعلی قیادت میں اتفاق رائے نہیں ہے سینئر سیاست دانوں کا ایک گروہ اس ساری صورتحال کے پیچھے کسی طاقتور کی ”پشت پناہی“ پر زور دے رہا ہے ان کا خیال ہے کہ پیپلز پارٹی کے سیاسی اقدامات کے بعد بھی صورتحال تبدیل نہیں ہو گی تاہم حکومت پر مزید دباﺅ بڑھے گا ۔ تاہم بعض لیڈرز کی رائے ہے کہ حکومت کو سیاسی طور پر اقدامات کردینے چاہیے۔ صدرمملکت بھی سیاسی اقدامات کے ذریعے معاملات کو چیک کرنے کی سوچ کے حامی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن