• news

پاکستان سے پہلے جیسے تعلقات نہیں رہ سکتے‘ بھارتی وزیراعظم بزرگ شہریوں کے لئے ویزا سکیم معطل

نئی دہلی + امرتسر + سری نگر (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر بھارتی فوجیوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں، پاکستان کے ساتھ تعلقات پہلے جیسے نہیں رہ سکتے۔ اسلام آباد بھی اس کا ادراک رکھتا ہے۔ واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ملکی ایٹمی پروگرام کو وسعت دینے کی راہ پر گامزن ہیں، ایٹمی توانائی کو عوام کی زندگیوں کے لئے خطرہ نہیں بننے دیں گے جبکہ بھارتی حکومت نے پاکستان کے ساتھ بزرگ شہریوں کے لئے ویزا سکیم معطل کر دی۔ بھارتی سیکرٹری داخلہ آر کے سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ بارڈر پر پاکستان کے سینئر شہریوں کو ویزا کی سکیم تاحکم ثانی معطل کر دی گئی ہے اور ان معمر شہریوں کو پہنچنے پر ویزا نہیں دیا جائے گا۔ منگل کو نئی دہلی میں چار ایٹمی سائنس دانوں کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز دینے کی تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہا کہ کنٹرول لائن پر حالیہ دنوں میں جو کچھ ہوا ناقابل قبول ہے۔ ایسی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ معمول کے تعلقات نہیں رکھے جا سکتے، ہمارے فوجیوں کی ہلاکتوں میں ملوث لوگوں سے جواب طلبی کی جانی چاہئے۔ امید ہے کہ پاکستان کو اس کا احساس ہو گا۔ علاوہ ازیں بھارتی صدر پرناب مکھرجی سے وزیراعظم منموہن سنگھ نے ملاقات کی، بھارتی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں حالیہ پاکستان، بھارت کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادھر بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تحقےقات کسی تیسرے فریق سے کرانے کی تجوےز مسترد کردی ہے ۔ بھارتی فوج کی 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹےننٹ جنرل اوم پرکاش نے پاکستان کو جنگ بندی کا احترام کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے شملہ معاہدہ پر عمل کرنے کا مشورہ دےا۔ اطلاعات کے مطابق شمالی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں 3 راشٹرےہ رائفلز کی ایک تقریب کے دوران 15ویں کور کے کمانڈر نے کہا کہ ہم اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ اگر چہ حد متارکہ پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تاہم صورتحال قابو میں ہے۔ لائن آف کنٹرول پر ہوئی فائرنگ میں تیسری فریق کی طرف سے تحقیقات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے لیفٹےننٹ جنرل اوم پرکاش نے کہا کہ پاکستان کو شملہ معاہدے کا احترام کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے کنٹرول لائن کی سنگین خلاف ورزی کی، پاکستان سنجیدگی سے تحقیقات کرائے۔ ادھر پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان معظم علی خان نے بھارت کی جانب سے مذاکراتی عمل جاری رکھنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹرول لائن کے حالات مزید خراب نہیں کرنا چاہتے، فائرنگ کے واقعہ کی مبصر گروپ کے ذریعے تحقیقات کے حامی ہیں۔ علاوہ ازیں بھارتی فوج کی شمالی کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل کے ٹی پرنائیک نے پاکستان پر کنٹرول لائن فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس بہت سے آپشنز موجود ہیں تاہم بھارت عجلت یا غصے میں کوئی کارروائی نہیں کرے گا، دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کی صورتحال ہے نہ مستقل میں پیدا ہو گی کیونکہ جنگ پاکستا ن کےلئے بہترہے نہ ہم اس کی خواہش رکھتے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان بزرگ شہریوں کو سرحد پر ویزے دینے کی پالیسی پر عملدرآمد شروع نہیں ہو سکا اور واہگہ کے مقام پر بھارتی امیگریشن حکام نے دو پاکستانی بزرگ شہریوں کو سرحد سے ہی واپس بھجوا دیا۔ واہگہ پر پاکستانی امیگریشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسد اعوان نے بی بی سی کو بتایا کہ ان دونوں پاکستانی شہریوں کو انڈیا جانے کے لئے پاکستانی حکام نے کلیئر کر دیا تھا لیکن بھارتی حکام انہیں واپس بھجوا دیا۔

ای پیپر-دی نیشن