بلوچستان اسمبلی‘ گورنر راج کیخلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظوری‘ اسمبلی بحال ہے: گورنر ذوالفقار مگسی
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان اسمبلی نے گورنر راج کے خلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی جبکہ سانحہ کوئٹہ کیخلاف بھی مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔ دھماکوں کے خلاف قرارداد گذشتہ روز عین اللہ شمس نے پیش کی۔ سپیکر مطیع اللہ کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہوا تو علمدار روڈ اور باچا خان چوک دھماکوں میں جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ گورنر راج کے خلاف قرارداد میر شاہنواز مری نے پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان میں گورنر راج ختم کیا جائے، وفاقی حکومت نوٹیفکیشن فوری طور پر معطل کرے۔ گورنر راج نافذ کرکے جمہوریت پر شب خون مارا گیا۔ علاوہ ازیں گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی بحال ہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی معمول کے مطابق اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں۔ سپیکر کی صوابدید ہے کہ جتنے دن بھی اجلاس جاری رکھنا چاہیں رکھ سکتے ہیں۔ اس ضمن میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔ ارکان اسمبلی کے خلاف نہ کوئی کارروائی کی جا رہی ہے اور نہ کی جائے گی۔ سینڈک اور ریکوڈک منصوبوں کے بارے میں بریفنگ لوں گا، ان منصوبوں میں عوام کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ثناءنیوز کے مطابق گورنر بلوچستان کی جانب سے جاری کیا گیا سرکاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان اسمبلی معطل نہیں صرف حکومت کو برطرف کیا گیا۔ تمام ارکان کے ترقیاتی فنڈز بھی بحال ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ارکان اسمبلی قرارداد پاس کر سکتے ہیں لیکن قانون سازی نہیں کر سکتے۔