• news

صدر کی سیاسی رہنماﺅں سے مشاورت‘ نگران حکومت پر تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیں گے: زرداری

کراچی (اے پی اے/ این این آئی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کسی کو جمہوریت پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیا ہے، اقتدار عوام کی امانت ہے، آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اتحادی و سیاسی قوتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا، عوامی مسائل سے غافل نہیں، عوام کی تکالیف کو دور کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں، کسی کی خواہش پر آئین میں ترمیم نہیں کی جائیگی، انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے، نگراں حکومت کے قیام پر تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیکر آئینی طریقے سے فیصلے کئے جائیں گے، ملک میں جمہوریت کا تسلسل جاری رکھا جائیگا، گذشتہ روز صدر زرداری سے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، طاہر القادری کی حالیہ تقریر و مطالبات، سپریم کورٹ کی جانب سے رینٹل پاور کیس کے احکامات خصوصاً وزیراعظم کی گرفتاری کے حکم، عمران خان کی پریس کانفرنس سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے صدر آصف علی زرداری کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر آئینی و قانونی ماہرین سے کئے گئے مشورے اور دیگر امور سے آگاہ کیا۔ صدر اور وزیراعظم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام فیصلے آئین اور قانون کے مطابق کئے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماﺅں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے تمام سیاسی قوتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ وفاقی وزیر قانون نے صدر کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے آئینی و قانونی امور سے آگاہ کیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ صدر آصف علی زرداری نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے بھی رابطہ کیا، رابطے میں ملک کی مجموعی صورت حال خصوصاً ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے اور مطالبات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ صدر نے کہا ہے کہ تمام فیصلے جمہوری انداز میں کئے جائیں گے اور کسی کو جمہوریت کے خلاف سازش کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ صدر نے کہا ہے کہ کسی کی خواہش پر آئین میں ترمیم نہیں کی جائے گی۔ صدر نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر ہی منعقد ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے بلاول ہاﺅس میں سندھ کے اضلاع نوشہرو فیروز اور کشمور سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں سیاسی صورت حال اور ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات آئین میں دی گئی مدت کے مطابق منعقد کرائے جائیں گے اور نگران حکومتوں کے قیام پر تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیکر آئینی طریقے سے فیصلے کئے جائیں گے۔ صدر نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کا تسلسل جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اقتدار عوام کی امانت ہے اور اس امانت کو آئین کے مطابق آئندہ انتخابات میں عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہونے والی جماعت کو منتقل کیا جائے گا۔ صدر نے کہا ہے کہ ہم آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ موجودہ حکومت نے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا ہے اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اتحادی و سیاسی قوتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ صدر نے کہا ہے کہ ہم عوام کے مسائل سے غافل نہیں، عوام کی تکالیف کو دور کرنے کے لئے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ صدر نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ عوام سے رابطوں کو بڑھایا جائے اور تمام ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے۔ صدر زرداری نے کہا ہے کہ کسی کی خواہش پر آئین میں ترمیم نہیں کی جائیگی، انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے۔ زرداری نے جمعیت علماءاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی جس میں ملک کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ منگل کو صدر آصف علی زرداری نے جے یو آئی کے سربراہ کو فون کیا، دونوں رہنماﺅں کے درمیان لانگ مارچ اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک کی بدلتی سیاسی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں صدر نے مشاورت کیلئے کور کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کرلیا۔

ای پیپر-دی نیشن