کوئی کچھ بھی کر لے الیکشن ملتوی نہیں ہو سکتے: سپریم کورٹ ‘ حکومت نے تحریری یقین دہانی کرا دی
اسلام آباد (اے پی پی + نوائے وقت نیوز) عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دئیے ہیں کہ آئین کے خلاف نہیں جائیں گے خواہ کچھ بھی ہو جائے نہ ہی کسی غیرآئینی اقدام کی حمایت کریں گے، الیکشن کمشن عوام کے پیسے پر ذاتی تشہیر کرنے والوں کو روکے۔ کوئی کچھ بھی کرے الیکشن ملتوی نہیں ہو سکتے۔ یہ ریمارکس انہوں نے انتخابی اصلاحات عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران دئیے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ جسٹس عظمت سعید اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل تھا۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایات پر مشتمل اپنا تحریری بیان عدالت میں پیش کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت آئین اور قانون کے مطابق ملک میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کی خواہاں ہے۔ جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کسی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرے گی۔ حکومت اور الیکشن کمشن وقت پر انتخابات کرانا چاہتے ہیں۔ عوام کی اکثریت جس کے ساتھ ہو گی، وہی حکمران ہو گا۔ الیکشن کمشن کے وکیل منیر پراچہ نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمشن ملک میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کرانے کیلئے تیار ہے۔ درخواست گذار وطن پارٹی کی جانب سے منور حسن منٹو ایڈووکیٹ نے م¶قف اختیار کیا کہ عام انتخابات میں ووٹ نہ ڈالنے والوں کو سزا دینے کے لئے قانون سازی کی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں بھی ووٹ نہ دینے والے کو سزا نہیں دی جاتی۔ سماعت کے دوران عدالت نے اٹارنی جنرل عرفان قادر سے پوچھا کہ حکومت کا کیا م¶قف ہے تو انہوں نے بتایا کہ حکومت بھی آئین کے مطابق وقت پر آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ وزیراعظم سے پوچھ کر عدالت کو آگاہ کریں۔ تھوڑی دیر بعد اٹارنی جنرل دوبارہ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ وزیراعظم سے ان کی ٹیلیفون پر بات ہوئی ہے اور انہوں نے بھی یہی کہا ہے کہ حکومت ملک میں آزادانہ اور شفاف انتخابات آئین اور قانون کے مطابق چاہتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ تحریری طور پر عدالت میں جواب پیش کریں جس پر اٹارنی جنرل نے تحریری جواب عدالت میں پیش کیا۔ مقدمہ کی مزید سماعت (آج) بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وہ عدالت کی معاونت کے لئے مقدمہ میں پیش ہوں۔