انڈین ہاکی لیگ: پاکستانی کھلاڑیوں کو آﺅٹ کرنے پر اولمپیئنز بھارت پر برس پڑے
لاہور (سپورٹس رپورٹر) سابق اولمپئنز نے پاکستانی کھلاڑیوں کو شیوسینا کی جانب سے ملنے والے دھمکیوں کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ پاکستان ٹیم ایشین چیمپئن اور چیمپئنز ٹرافی کے برانز میڈلسٹ ہے ایسے میں ان کے کھلاڑیوں کے بغیر ہاکی انڈیا لیگ کو بھی کم پذیرائی ملے گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری رانا مجاہد کا کہنا تھا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت اپنے ملک کی انتہاپسند تنظیم سے پاکستانی کھلاڑیوں کو سکیورٹی فراہم نہیں کر سکی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کھلاڑیوں کو واپس بلوانے کا درست فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان ایم عثمان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں جب تک بھارتی حکومت خود سکیورٹی کی یقین دہانی نہیں کراتی قومی کھلاڑیوں کو کسی بھی قسم کے بھارتی ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کرنی چاہئے۔ بھارت کے جمہوریت پسند ملک ہونے کے جھوٹے دعوے پوری دنیا کے سامنے آ گئے ہیں۔ اولمپئن دانش کلیم، انجم سعید، محمد اخلاق، انٹرنیشنل کھلاڑی رانا ظہیر نے بھارتی انتہاپسند تنظیم کی جانب سے کھیلوں کے میدانوں میں مداخلت کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم کا شمار دنیا اور ایشیا کی ٹاپ ٹیموں میں ہوتا ہے اس کے کھلاڑیوں کو کسی بھی ٹورنامنٹ یا لیگ سے دور رکھنے سے اس کے ٹیلنٹ کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ہاکی انڈیا لیگ کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی منظورشدہ لیگ ہے اگر بھارتی ہاکی فیڈریشن اپنے ٹورنامنٹ میں غیرملکی ٹیموں کی سکیورٹی کے حوالے سے بے بس ہے تو دیگر غیرملکی کھلاڑیوں کے تحفظ کی کیسے وہ یقین دہانی کرا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہاکی انڈیا لیگ میں پاکستانی کھلاڑی محفوظ نہیں تو دنیا کا کوئی بھی کھلاڑی بھارت میں محفوظ نہیں ہے۔