پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کا رابطہ ‘ کشیدگی کم کرنے پر اتفاق
اسلام آباد+ نئی دہلی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان اور بھارت کے ڈی جی آپریشنز نے کنٹرول لائن پر کشیدگی کو کم کرنے پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔ پاک فوج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز نے اپنے بھارتی ہم منصب سے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا اور کنٹرول لائن پر بھارتی افواج کی بلااشتعال اور بلاجواز فائرنگ جس کے نتیجے میں پاک فوج کے نائیک شہید ہو گئے تھے، اس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے ہاٹ لائن پر ایک دوسرے سے رابطہ کیا جس میں پاکستان نے بدھ کے روز کنٹرول لائن پر ہاٹ سپرنگ جندروٹ سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلا جواز اور بلا اشتعال فائرنگ کے واقعہ پر شدید احتجاج کیا اور واقعہ کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔ دونوں ممالک کے عسکری حکام نے بدھ کے روز ہونے والے ہاٹ لائن پر رابطے میں کنٹرول لائن پر کشیدگی کو کم کرنے پر اتفاق کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی ڈی جی ایم او نے بدھ کے صبح ساڑھے نو بجے بھارتی ہم منصب سے بات کی۔ واضح رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھارتی جارحیت کا یہ واقعہ تتہ پانی کے جندروٹ سیکٹر میں پیش آیا۔ بھارتی فوج نے دو ہفتوں میں تیسری بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ہے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت ڈائریکٹر جنرل کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا۔ دونوں اطراف نے لائن آف کنٹرول پر حالیہ کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا۔ ترجمان بھارتی فوج کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ملٹری کشیدگی کم کرنے پر رضامند ہوئے۔ ادھر بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر جندروٹ سیکٹرز میں کنڈی پوسٹ پر کارروائی کے پاکستانی الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستانی فوجی کراس فائرنگ میں جاں بحق ہوا۔ سیزفائر کی خلاف ورزی کے پاکستانی الزام میں کوئی صداقت نہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز میں بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی ایک بار پھر خلاف ورزی اورکنڈی پوسٹ پر تعینات پاک فوج کے نائیک اشرف کی شہادت کے واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے پہلے پاک فوج کی جانب سے فائرنگ کے بھارتی الزام کو بھی مسترد کردیا۔ ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل اشفاق ندیم نے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کا مکمل حق محفوظ رکھتا ہے۔ ایسے واقعات سرحدی کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں اس لئے ان کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ادھر بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتی فوج پاکستان کی جانب سے کسی بھی دراندازی کا بھرپور جواب دے۔ بھارتی فوج کا ہر سپاہی ملک کے لئے قیمتی اثاثہ ہے، ان کے اہل خانہ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں ۔ بدھ کو نئی دہلی سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی نہیں کی۔ ادھر کنٹرول لائن پر تتہ پانی سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ کے باوجود چکوٹھی اوڑی امن پل سے سرینگر مظفر آباد ٹرک سروس بدھ کو معمول کے مطابق جاری رہی جبکہ تیتری نوٹ پونچھ سے تجارت تاحال معطل ہے۔ بدھ کے روز چکوٹھی اوڑی امن برج سے 71 مال بردار ٹرکوں نے لائن آفکنٹرول کو کراس کیا جبکہ دوسری طرف تیتری نوٹ چکندا باغ پونچھ کراسنگ پوائنٹ سے بھارتی فائرنگ کے باعث دوطرفہ تجارت بدستور معطل ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی فوج نے ایک بار پھر الزام لگایا ہے کہ چکاداں باغ میں بھارت اور پاکستان کی بریگیڈ سطح پر فلیگ میٹنگ کے بعد بھی پاکستانی فوج نے کنٹرول لائن پر فائر بندی معاہدہ کی 3بارخلاف ورزی کی۔ بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل کے ٹی پرنائیک نے کہا کہ پاکستانی فوج نے پونچھ سیکٹر اور مینڈھر سیکٹر میں گزشتہ 24گھنٹے کے دوران تین بار گولی باری کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چین سے نہیں بلکہ پاکستان سے خطرہ ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ آزاد کشمیر میں مجاہدےن کے 43 کیمپ موجود ہیں جہاں ڈھائی ہزار سے زائد مجاہدےن کو تربیت دی جارہی ہے ہمارے جوان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے تتہ پانی کے درہ شیر خان سیکٹر میں بھارتی فوج نے منگل کی رات دس بجے سے رات گئے تک فائرنگ جاری رکھی، فائرنگ کی آوازیں دور دور تک سنائی دے رہی تھیں، پاک فوج نے موثر جوابی فائرنگ کی، آمدورفت کا سلسلہ بھی بند ہو کر رہ گیا، لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔