آپ مجھے نوکری سے نکلوا سکتے ہیں دنیا سے نہیں: ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب‘میرا بھائی بھی غلط کام کرے تو اسے بھی نکلوا دوں: جسٹس افتخار
اسلام آباد (آن لائن) ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل رانا زاہد محمود کی چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے تلخ کلامی، آپ مجھے نوکری سے نکلوا سکتے ہیں لیکن دنیا سے نہیں، وقت بدلتے دیر نہیں لگتی آپ اس دن کو یاد رکھیں جب آپ کو نکالا گیا تھا اور آپ چیف جسٹس سے ملزم بن کے روسٹرم پر موجود تھے۔ رینٹل پاور کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل رانا زاہد محمود نے چیف جسٹس کو کہا کہ جب میں ہائی کورٹ کا جج تھا تو آپ نے مجھے وہاں سے نکلوایا اب میں ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب ہوں تو آپ مجھے یہاں سے نکلوانے کی بات کر رہے ہیں۔ رزق روٹی اللہ کے ہاتھ میں ہے وقت بدلتے دیر نہیں لگتی، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ذاتی نہ ہوں اگر میرا بھائی بھی غلط کام کرتا تو میں اس کو بھی نکلوا دیتا۔ واضح رہے کہ رینٹل پاور کی گزشتہ سماعت میں جب رانا زاہد نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل کے طور پر عدالت میں چیف جسٹس کے سامنے پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے کہا تھا کہ آپ کو یہ منصب زیب نہیں دیتا کیونکہ آپ پہلے ہائی کورٹ کے جج تھے اور اب آپ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل فائز ہو رہے ہیں۔ اپنے عہدے کا کچھ تو خیال رکھ لیں۔ جس پر رانا زاہد محمود نے کہا کہ میرے معاشی مسائل ایسے ہیں کہ میں روزی روٹی کمانے کی خاطر اس عہدے پر فائز ہوا ہوں۔