شہریت کا حلف توڑنے پر وضاحت طلب‘ طاہر القادری کی 5 فروری کو کینیڈا طلبی
ٹورنٹو (اے پی اے / ثناءنیوز) ویکلی پریس کینیڈا نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف کینیڈا پولیس نے انکوائری کا عندیہ دیا ہے، کینیڈین قوانین کے مطابق کینیڈا کی پناہ میں رہنے والا کوئی بھی باشندہ جہاں اس کی جان کو خطرہ ہے کسی سرگرمی یا کارروائی میں حصہ نہیں لے سکتا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے تحریک طالبان اور اور لشکر جھنگوی سے جان کے خطرات کے پیش نظر کینیڈا سے پناہ کی درخواست کی تھی جبکہ کینیڈین پولیس نے حلف شہریت کی خلاف ورزی کرنے پرڈاکٹر طاہر القادری کو سمن جاری کر دئیے۔ ویکلی پریس پاکستان کی رپورٹ کے مطابق طاہر القادری نے 2009ءمیں کینیڈا میں پناہ کی درخواست دائر کی تھی۔ ادھر تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری 27 جنوری کو پاکستان سے کینیڈا نہیں جائیں گے وہ پاکستان میں رہیں گے، ان کی واپسی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے ترجمان قاضی فیض الاسلام نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان آمد کے موقع پر واپسی کی ایک عارضی بکنگ کرائی تھی جو ائر لائن کی ضرورت تھی۔وقت نیوز کے مطابق طاہر القادری نے 5برس قبل گستاخانہ خاکے بنانے والے ملعون کارٹونسٹ سے ملاقات کے بعد عبدالشکور قادری کے نام سے کینیڈا کی شہریت کیلئے درخواست دی تھی۔تحریک منہاج القرآن کے سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام نے ڈاکٹر طاہر القادری کو کینیڈین پولیس کی طرف سے بلائے جانے کے بیان کی سخت تردید کرتے ہوئے اسے سراسر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ قاضی فیض الاسلام نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو کینیڈین پولیس نے کوئی نوٹس نہیں بھیجا بلکہ یہ حاسدین کی طرف سے کیا گیا پراپیگنڈا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری میدان عمل میں رہتے ہوئے پاکستانی عوام کی خدمت کریں گے اور ان کے حاسدین کو انہیں فیس کرنا پڑے گا۔