پیپلزپارٹی سمیت بلوچستان حکومت میں شامل جماعتوں کا گورنر راج کے خلاف تحریک کا اعلان
کوئٹہ (بیورو رپورٹ/ نوائے وقت نیوز) برطرف مخلوط صوبائی حکومت میں شامل جماعتوں نے بلوچستان میں گورنر راج اور حکومت کی برطرفی کے خلاف احتجاجی شیڈول کا اعلان کردیا۔ یہ بات جے یو آئی بلوچستان کے امیر سینیٹر مولانامحمد خان شیرانی، پیپلزپارٹی کے رہنما رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مددجتک، سینیٹر حافظ حمداللہ، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی میر اسد بلوچ، احسان شاہ، مولانا عبدالباری، مولوی عبدالصمد، میر شاہنواز مری و دیگر نے ایم پی اے ہاسٹل میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ1973ءاور1990ءمیں جو عمل اختیار کیا گیا تھا آج 2013ءمیں بھی وہی دہرایا جا رہا ہے، بلوچستان کے ساتھ مرکزکا رویہ ہمیشہ سے یہی رہا ہے۔ 1973ءمیں سردار عطاءاللہ مینگل کی حکومت کو برطرف کیاگیا۔ 1990ءمیں بھی نواب اکبر بگٹی کی اکثریت کو دبایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کی برطرفی اور گورنر راج کے نفاذکے خلاف20جنوری سے پورے صوبے میں مظاہرے کئے جائیں گے۔ 25جنوری کو بلوچستان بھر میں شٹرڈاﺅن رہے گا جبکہ یکم فروری کو ریل سمیت تمام پہیہ جام رہے گاکیونکہ یہاں دلائل سے زیادہ قوت بازو سے بات کو مانتا ہے پھر ہم دیکھیں گے کہ بلوچستان کے اصل مالک کون ہیں۔گورنر راج کیخلاف تحریک چلانے والی جماعتوں میں جے یو آئی ف، بی این پی عوامی، نیشنل پارٹی، ق لیگ بھی شامل ہیں۔ تحریک کا فیصلہ پارلیمانی رہنماﺅں کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔