کمالیہ: پولیس کا رکشہ ڈرائیور کے گھر دھاوا، خواتین بچوں پر تشدد، احتجاج
کمالیہ (نامہ نگار) غریب رکشہ ڈرائیور کے گھر پولیس کا دھاوا، خواتین اور بچوں کو تشدد کر کے شدید زخمی کر دیا،کمرے کا دروازہ توڑ کر نوجوان کو برہنہ حالت میں گرفتار کر کے تھانے لے گئے، مزید دو افراد گرفتارکر لئے گئے، متاثرہ خاندان نے بیلف کے ذریعے تینوں افراد کو بازیاب کروا لیا، پولیس نے مذکورہ افراد کے خلاف اغواءکا مقدمہ درج کر لیا، متاثرہ خاندان کا پریس کلب کمالیہ کے سامنے احتجاج، مطالبات پورے نہ ہونے پر خود سوزی کی دھمکی دے دی۔ کمالیہ کے نواحی گاﺅں 720گ۔ ب کے رہائشی شیر محمد جٹ کے گھر پولیس والے رات گئے دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے اور منیر احمد اور ثریا بی بی کو صحن میں لے آئے۔ مزاحمت پر ڈنڈوں سے تشدد کرکے خواتین کو شدید زخمی کر دیا۔ منیر احمد کو اور محمد شفیق کو تھانہ پیر محل لے گئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پر لڑکی کے اغوا کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا۔ ہرطرح کی یقین دہانی کروانے کے باوجود پولیس چادر اور چار دیواری کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے گھر میں داخل ہو گئی، اغوا سے ہمارا دور کا بھی واسطہ نہیں اگر ثابت ہو جائے تو ہم ہر طرح کی سزا بھگتنے کو تیار ہیں۔ ہم وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دلایا جائے۔