وزیراعظم نے ایک لاکھ سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز مستقل کرنیکی منظوری دے دی‘ سندھ میں گریڈ17 کی بھرتیاں چھٹی کے روز بھی انٹرویو
اسلام آباد + کراچی (این این آئی+نوائے وقت نیوز) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے چاروں صوبوں، فاٹا، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں خدمات سرانجام دینے والی ایک لاکھ 5 ہزار 86 لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کرنے کی منظوری دےدی ہے جس کا اطلاق یکم جولائی 2012ءسے ہو گا۔ وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس سے قبل غور اور نیشنل قومی مالیاتی کمیشن میں منظوری کے لئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے پروگرام کے 2015ءتک وفاقی فنانسنگ کے مسئلے کو بھی پیش کرنے کی منظوری دیدی۔ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کی طرف سے پروگرام کے مالیاتی معاونت کے دورانیہ تک ریٹائرڈ ہونے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کی پنشنز کی ادائیگی وفاقی حکومت کی طرف سے ادا کرنے کی بھی منظوری دی تاہم صوبے ان مستقل ہونے والی ملازمین کو اپنے وسائل سے پنشنز اور دیگر مراعات اپنے صوبائی قانون و ضوابط کے مطابق ادا کرےں گے۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے قومی پروگرام برائے خاندان اور پرائمری ہیلتھ کیئر کے تحت شروع کیا تھا۔ وزیراعظم نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی ملازمتوں کی مستقلی سے ملک میں ہیلتھ کیئر کے پروگرام پر سٹریٹجک اثرات مرتب ہوں گے اور صحت کے شعبے میں تیزی آئے گی۔ محکمہ ایکسائز سندھ میں گریڈ 17 میں ای ٹی او کی آسامیوں کے لئے اتوار کو چھٹی کے روز بھی انٹرویو کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق بھرتیوں کے لئے وزیراعلی سندھ سے خصوصی اجازت لی گئی۔ قانون کے مطابق گریڈ 17 میں پبلک سروس کمشن کے تحت بھرتیاں کی جاتی ہیں۔ محکمہ میں ای ٹی او کے لئے بااثر افراد کو بھرتی کیا گیا انتخابات سے قبل اپنے ”پیاروں“ کو نوکریاں بانٹنے کے لئے پبلک سروس کمشن کو نظرانداز کرکے میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔ بھرتیاں چھ ماہ کے لئے ہوں گی اس لئے سندھ پبلک سروس کمشن
کو اس سے دور رکھا گیا ہے۔ انہوں نے تمام کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا تا کہ انہیں ایک محفوظ ورکنگ ماحول میسر آئے اور وہ ملک کی عوام کی فلاح کے لئے اپنی صلاحیتوںکو بروئے کار لا سکیں۔