پاکستان ٹیکس اصلاحات کا حتمی فریم ورک مارچ تک پیش کرے: آئی ایم ایف
اسلام آباد (آئی این پی) آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ مارچ تک اپنے ٹیکس اصلاحات فریم ورک کو حتمی شکل دے کرآئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں پیش کرے، پاکستانی اقتصادی ٹیم اگر ٹیکس فریم ورک پیش نہیں کرتی تو پاکستان مستقبل میں آئی ایم ایف سے قرضہ حاصل نہیں کرپائے گا۔ اتوار کو ایک رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے مذاکرات کے دوران پرچون، ریئل اسٹیٹ، مصنوعات، خدمات اور زراعت جیسے پانچ شعبوں کی نشان دہی کی ہے جس میں ٹیکس کی وسعت بڑھانے کی گنجائش موجود ہے اگرچہ پاکستان ٹیم اور آئی ایم ایف نے واضح کردیا ہے کہ فی الحال پاکستان نے آئی ایم ایف سے نئے قرضے کی باقاعدہ درخواست نہیں کی تاہم پاکستان کے تسلسل کے ساتھ کم ہوتے زرمبادلے کے ذخائر سے نمنٹنے کے لئے پاکستان کو نیاقرضہ حاصل کرنا ہی پڑے گا۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگر سیاسی جماعتوں کو اصلاح شدہ جنرل سیلز ٹیکس موجودہ شکل میں قابل قبول نہیں تو پاکستان اقتصادی ٹیم اس پر نظر ثانی کرے جو تمام فریقین کے لئے قابل قبول ہو اور جوٹیکس نیٹ میں اضافے کی باعث بنتی ہو تو آئی ایم ایف کو اس کی حمایت پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔