بلوچستان کے مزید 5 سابق وزراءکے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع‘ ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا
کوئٹہ(بیورو رپورٹ+آئی این پی)بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ اور رئیسانی حکومت کی معطلی کے بعد قومی احتساب بیورو نے احتسابی عمل شروع کرنے میں تیزی دکھا دی۔ مزید پانچ سابق وزراءکے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع کردی گئیں جبکہ مجموعی طور پر سولہ وزراءکے خلاف تحقیقات مختلف مراحل میں ہے، نیب بلوچستان نے پانچوں وزرا کے محکموں کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے اور چیئرمین نیب کی اجازت ملتے ہی وزراءکی گرفتاریاں شروع کی جائیں گی۔ نیب بلوچستان ذرائع کے مطابق نیب کی زد میں آنے والے وزراءمیں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر مواصلات حاجی علی مدد جتک، سابق صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بابو محمد امین عمرانی، سابق صوبائی وزیر خوراک اسفند یار کاکڑ، سابق وزیرتعلیم طاہر محمود خان، جمعیت علماءاسلام سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر صحت عین اللہ شمس، سابق صوبائی وزیر بی ڈی اے حاجی محمد نواز، عوامی نیشنل پارٹی کے سابق وزیر مال انجینئر زمرک خان اچکزئی، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر صنعت و حرفت سید احسان شاہ، (ق) لیگ کے سابق وزیر خزانہ میر عاصم کرد گیلو اور سابق صوبائی وزیر زکوٰة محمد سلیم کھوسہ شامل ہیں۔آئی این پی کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کی طرف سے اپنے برادرنسبتی اور سابق صوبائی وزیرسمیت دیگر دوستوں کی ایما پر کی جانیوالی خلاف میرٹ تقرریوں، بھرتیوں اور اہم منصوبوں کے ٹھیکے دینے سمیت دیگر غیر قانونی نوازشات کی تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق نیب بلوچستان نے چیئرمین محکمہ تعلیم، صحت اور افرادی قوت سمیت 5وزارءکے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد اسلم رئیسانی کی طرف سے اپنی پہلی اہلیہ کے بھائی ظفر اللہ کو گریڈ 19میں خلاف قانون ترقی دے کر انہیں 5اہم عہدوں کا چارج دینے کے معاملہ کی انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔ ظفر اللہ بیک وقت سپرنٹنڈنٹ انجینئر مکران سرکل، ایکسیئن گوادر، ڈائریکٹر عمان گرانٹ پراجیکٹ اور یورپین امدادی پروگرام کے انچارج تھے۔ یہ پراجیکٹ مجموعی طور پر 4سے 5ارب روپے مالیت کے تھے اوران منصوبوں میں وسیع پیمانے پر مبینہ طورپر کرپشن ہوئی تاہم اسلم رئیسانی نے کرپشن سے متعلق رپورٹس پر ایکشن لینے کی بجائے ان کی پردہ پوشی کی۔