• news

انتخابات سے قبل دھاندلی کا الزام: الیکشن کمشن نے وزیراعظم کے حلقہ میں فنڈز کی منتقلی روک دی

اسلام آباد (سکندر شاہین/دی نیشن رپورٹ /خبرنگار) الیکشن کمشن نے آئندہ عام انتخابات سے قبل وزیراعظم کے حلقہ انتخاب میں ان کے صوابدیدی فنڈز کی منتقلی کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ان فنڈز کی منتقلی پر فوری پابندی لگا دی ہے اس کے علاوہ سرکاری آسامیوں پر بھرتیوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ الیکشن کمشن نے وزیراعظم پر الزام عائد کیا ہے کہ ”فاﺅل پلے“ کے ذریعے فنڈز کا یہ استعمال قبل از الیکشن دھاندلی ہے۔ الیکشن کمشن کے اعلامیہ کے مطابق آئندہ عام انتخابات سے قبل کسی بھی ترقیاتی منصوبے کے فنڈز کسی دوسرے منصوبے کو منتقل نہیں کئے جا سکتے اگر فنڈز منتقل کئے گئے ہیں تو انہیں منجمد تصور کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن نے وفاق اور صوبوں میں سرکاری آسامیوں پر بھرتیوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ تاہم اس حکم نامہ کا اطلاق پبلک سروس کمشن کی نوکریوں پر نہیں ہو گا۔ یہ ہدایات تمام سرکاری محکموں، ڈویژنوں اور وزازتوں کے سربراہوں کو جاری کر دی گئی ہیں۔ ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔ الیکشن کمشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی پریس میں اس حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص رقوم ان کے حلقہ انتخابات میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈ میں منتقل کی جا رہی ہے۔ یہ قبل از وقت انتخابات دھاندلی سے کم نہیں اس عمل کو نہ روکا گیا تو اس کا انتخابی عمل پر برا اثر پڑے گا اور عوام تک ایک غلط پیغام دیا جائے گا۔ اس حوالے سے آئین کے آرٹیکل 218 (3) کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل رشوت اور بڑے پیمانے پر فنڈز کے استعمال کے زمرے میں آتا ہے جو وزیراعظم کی جانب سے قبل از وقت دھاندلی میں وزیراعظم کی شرکت کا ایک واضح اشارہ ہے۔ الیکشن کمشن کے لئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ وہ قانون کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے انتخابات پر اثرانداز ہونے کے اقدامات کو روکے۔ اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات قمرالزمان کائرہ نے دی نیشن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت الیکشن کمشن کے فیصلوں کا دل سے احترام کرتی ہے۔ تاہم محض الزامات پر ایسے فیصلوں سے گریز کرنا چاہئے۔ الیکشن کمشن آزاد اور خودمختار باڈی ہے ہم اس کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں جس کے پاس یہ ثبوت ہیں کہ یہ فنڈز وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز کی جانب مختص کئے گئے ہیں اس کے لئے دستاویزی اور ٹھوس ثبوت لے کر آئے۔ الیکشن کمشن نے اپنے اختیارات کے استعمال کے حوالے سے عوامی نمائندگی ایکٹ آرٹیکل (3) 218، 220، سیکشن (C) 103 104 الیکشن کمشن آرڈر 2002ءکے آرٹیکل 6 کا بھی حوالہ دیا ہے۔ دریں اثنا الیکشن کمشن کی جانب سے ملک بھر کی خالی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات پر اعتراضات کو کمشن نے مسترد کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 224\4 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہونے والے ضمنی انتخابات آئین وقانون کے مطابق ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جب بھی کوئی نشست اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے 120 روز قبل خالی ہو جائے تو انتخابات کرانا ضروری ہوتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن