طاہر القادری سے معاہدہ دری کا ٹکڑا ہے‘ اسمبلیاں مدت پوری کریں گی: حکومتی ارکان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ معاہدے کو ردی کا ٹکڑا قرار دیدیا ہے۔ جمشید دستی کا کہنا ہے کہ طاہر القادری کے ساتھ معاہدہ کاغذ کے ٹکڑے کی بھی حیثیت نہیں رکھتا۔ یہ معاہدہ غیرآئینی ہے۔ اس معاہدے پر عملدرآمد کیلئے پارلیمنٹ میں دوتہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔ آئین کی شق 62، 63پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ الیکشن کمشن موجود ہے، باقی ”مولوی صاحب“ کا ڈرامہ تھا۔ حکومت نے بس وقت پاس کیا ہے۔ اس پر اگرچہ وزیراعظم کے بھی دستخط ہیں لیکن معاہدے کی ٹکے کی بھی حیثیت نہیں۔ مولانا صاحب کو لالی پاپ دیا گیا۔ معلوم نہیں وہ کس نئی منزل کی طرف رواں دواں ہوں گے۔ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں اور حکومت مدت پوری کرے گی۔ وفاقی وزیر تعلیم و تربیت اور ق لیگ کے ایم این اے شیخ وقاص نے کہا کہ کوئی معاہدہ نہیں کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ معاہدہ کیا کسی نے اسمبلی میں کیا ہے۔ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔