توقیر صادق کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے‘ کوئی یہ نہ سمجھے بڑے دفاتر میں بیٹھنے والوں کا کچھ نہیں ہو گا: جسٹس جواد
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ میں اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ توقیر صادق کو دبئی کی مقامی سی آئی ڈی نے گرفتار کیا پھر چھوڑ دیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کوئی یہ نہ سمجھے کہ اس کیس میں بڑے دفاتر میں بیٹھنے والوں کا کچھ نہیں ہوگا، نیب میں جو کچھ ہورہا ہے وہ افسوسناک ہے۔ توقیر صادق کو نہیں چھوڑینگے۔ حکام ایف آئی اے نے کہا کہ توقیر صادق کی گرفتاری اور رہائی کی نیب کے تفتیشی افسر نے رپورٹ بھجوائی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا کہ توقیر صادق کو منتخب کرنیوالی 5 رکنی کمیٹی کے بارے میں کیا کیا؟ جسٹس خلجی عارف نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ توقیر صادق کو پکڑنے میں اور کتنے دن لگیں گے؟ واضح طور پر کہہ دیں کہ توقیر صادق کو گرفتار نہیں کرسکتے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ توقیر صادق نیب کے دفتر میں تھے، ان کے ساتھی کو گرفتار کرلیا، انہیں نہ پکڑا گیا۔ نیب میں جو کچھ ہورہا ہے اسکا جوڈیشل نوٹس لینگے۔ قوم کے 82 ارب کھانے والا کبھی ایک ملک میں جاتا ہے تو کبھی دوسرے میں۔ توقیر صادق کا پیچھا نہیں چھوڑینگے۔ اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔