اسمبلیاں ایک ساتھ ختم کرنے کی چابی مسلم لیگ (ن) کے پاس ہے: نثار
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری نثار نے کہا ہے کہ تمام اسمبلیاں ایک ساتھ ختم کرنے کی چابی صرف ن لیگ کے پاس ہے، نگران سیٹ اپ صرف وفاق نہیں بلکہ تمام صوبوں کیلئے دو ، دو نام دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاو¿س کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی دانستہ اپنی من مانی کر رہی ہے اگر حکومت نے اپنی من مانی ترک نہ کی تو پنجاب کے وزیراعلیٰ قبل از وقت صوبائی اسمبلی نہیں تحلیل کریں گے۔ وفاق کے ساتھ سندھ اور بلوچستان میں بھی سب کے لئے قابل قبول ہونا چاہیے ہم طاہر القادری کے معاملہ کو تسلیم نہیں کرتے ہمیں اس پر شدید تحفظات ہیں، اگر پنجاب اسمبلی کی قرارداد کے مطابق جنوبی پنجاب کے صوبے کے قیام اور بہاولپور صوبی بحال ہوتی ہے تو مسلم لیگ (ن) صوبوں سے متعلق پارلیمانی کمیشن کی رپورٹ پر تعاون کرے گی۔ بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔ وفاق، صوبہ سندھ اور بلوچستان میں ایسی نگران حکومتیں قائم کی جائیں جس پر سب کا اتفاق ہو، حکومت کو بھارت کو انتہائی پسندیدہ ملک قرار دینے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لانا چاہیے۔ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لئے ضروری ہے کہ بھارتی اپنی نیت صاف کرے کیونکہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے لئے قابل قبول نہیں کہ کسی مخدوم کے لئے کوئی نیا صوبہ بنایا جائے ، ایک مخدوم وزیراعلیٰ بن کر بہاولپور میں بیٹھے اور دوسرا مخدوم گورنر بن کر ملتان میں بیٹھے تاہم انہوں نے کہا کہ نئے صوبوں کی تشکیل کے حوالے سے موجودہ کمیشن کی آئینی یا غیر آئینی حیثیت کے بارے میں اظہار رائے کرنے کی بجائے ہم پنجاب اسمبلی کی قراردادوں کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے کمیشن کی رپورٹ پر تعاون کریں گے