سکیورٹی کونسل میں جھڑپ ‘ پاکستا ن نے کنٹرول لائن سے مبصر ہٹانے کی بھارتی تجویز مسترد کر دی
نیویارک/ نئی دہلی/ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ نیوز ایجنسیاں) سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بحث کے دوران پاکستان اور بھارت کے مندوبین میں کنٹرول لائن سے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو ہٹانے کے معاملہ پر جھڑپ ہوئی۔ پاکستان نے مبصر ہٹانے کی بھارتی تجویز مسترد کر دی۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ کے امن مشنز سے متعلق کھلی بحث میں اقوام متحدہ میں بھارتی سفیر پردیپ سنگھ پوری نے تجویز دی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 1972ءکا دوطرفہ شملہ معاہدہ موجود ہے جس کے تحت دونوں ملکوں نے مسائل باہمی طور پر حل کرنے کا سمجھوتہ کر رکھا ہے۔ ایسی صورت میں کنٹرول لائن پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی ضرورت باقی نہیں رہتی تاہم اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے بھارتی سفیر کی اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایسا کوئی سمجھوتہ نہیں ہے جس سے فوجی مبصر گروپ کا کردار متاثر ہو۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کا فوجی مبصر گروپ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی نگرانی کیلئے کام جاری رکھے گا۔ دریں اثناءبھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کنٹرول لائن کے معاملات پاکستان کیساتھ مل کر حل کرنا چاہتا ہے۔ ماضی میں بھی پاک بھارت تنازعات کے ذریعے حل کئے گئے۔ کشمیرمیں کسی تیسرے فریق کی مداخلت کی ضرورت نہیں۔ کشمیر کے معاملے کا تصفیہ شملہ معاہدے کی بنیاد پر ہی ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں سلامتی کونسل نے امن مشنز کو موثر اور فعال بنانے کیلئے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ یہ قرارداد اقوام متحدہ میں امن مشنز کے حوالے سے کھلی بحث کے بعد منظور کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے کہاکہ امن مشنز میں پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان نے بھارت کو کنٹرول لائن پر کشیدگی کا معاملہ وزرائے خارجہ سطح پر حل کرنے کی تجویز دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے سفارتی سطح پر بھارت کیساتھ رابطہ کیا ہے اور تجویز دی ہے کہ کنٹرول لائن پر پُرتشدد واقعات اور کشیدگی کے خاتمے کیلئے دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات ہونی چاہئے۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کو یہ پیغام جذبہ خیر سگالی کے تحت دیا گیا ہے۔ آن لائن کے مطابق اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کا ایک پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ پاک فوج مشترکہ سلامتی اور انسانیت کی خوشحالی کیلئے ہمیشہ کام کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ ہمارا عزم غیر متزلزل ہے بین الاقوامی امن کے فروغ کا پاکستان کا عزم بانی پاکستان کے نظرئیے کے مطابق ہے پاکستان عالمی برادری کا ایک ذمہ دار رکن ہونے کے ناطے غیر معمولی کردار ادا کررہا ہے اور وہ دنیا کے مختلف خطوں میں سفارتی ، اخلاقی اور مادی حمایت جاری رکھے گا۔