کرپشن پر سابق وزیراعلیٰ ہریانہ، بیٹے اور 3افسروں کو 10-10سال قید
نئی دہلی)این این آئی/ بی بی سی) بھارتی صوبے ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ اور ان کے بیٹے اجے چوٹالہ اور 3آئی پی ایس افسروںکو دہلی کی ایک عدالت نے رشوت خوری کے جرم میں/10 10سال کی سزائے قید سنادی۔ کیس کی سماعت کے دوران ہی عدالت کے باہر حامی افراد نے مظاہرہ کیا۔ سپیشل سی بی آئی جج ونود کمار نے گزشتہ روز سزا سنائی۔ مجرم وزیر اعلیٰ چار بار ہریانہ کے وزیر اعلی رہے 78سالہ چوٹالہ اور ان کے51سالہ بیٹے اجے چوٹالہ دونوں ہی ممبران اسمبلی ہیں اور اگر کسی اونچی عدالت نے ان کی سزا پر اسٹے جاری نہیں کیا تو ان دونوں کو آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات لڑنے کے لیے نااہل قرار دے دیا جائے گا۔ جج نے عدالت کے باہر چوٹالہ کے حامیوں کے پتھرا ﺅاور دیسی بموں سے حملوں اور تشدد کی پروا کئے بغیر اپنا فیصلہ سنایا۔ اوم پرکاش چوٹالہ علالت کے باعث ہسپتال میں داخل ہونے کی وجہ سے عدالت نہیں آسکے تھے۔اجے چوٹالہ اور دیگر تمام مجرم عدالت میں موجود تھے۔ پانچ اصل مجرموں کے علاوہ ایک عورت سمیت چار افراد کو دس سال کی ، ایک کو پانچ سال کی اور 45دیگر کو چار چار سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔