• news

فیصل آباد: ایشیا کی سب سے بڑی سوتر منڈی میں دھاگے کی مصنوعی قلت

فیصل آبا د (آئی این پی) ایشیاءکی سب سے بڑی سوتر منڈی میں مفاد پرستوں اور ذخیرہ اندوزوں نے دھاگے کی مصنوعی قلت پیدا کر کے مار کیٹ میں اپنی مرضی کے ریٹ لگانا شروع کر دیئے۔ ملکی ضرویات کو مدنظر رکھے بغیر دھاگے کی ایکسپورٹ جاری دھاگے کے ایک بیگ کی قیمت میں15 سو روپے تک کا ضا فہ پیداواری لا گت میں بھی اضافہ پاور لومز مالکان نے کپڑے کی پیداوار بند کر دی۔ لاکھوں پاور لومز ورکر کے بے روزگار ہو نے کا خدشہ توانائی بحران نے پہلے ہی لاکھوں مزدوروں کو بے روزگار کیا ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق توانائی بحران نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا جس سے اس شعبے سے وابستہ لاکھوں مزدور بے روزگار ہوئے۔ اس کے بعد ایشیاءکی سب سے پڑی سوتر منڈی میں چند مفاد پرستوں اور ذخیرہ اندوزوں نے دھاگے کی مصنوعی قلت پیدا کر کے اپنی مرضی کے ریٹ لگانا شروع کر دیئے اور ملکی ضروریات کو مدنظر رکھے بغیر دھاگے کی ایکسپورٹ شروع کر دی جس سے دھا گے کی قیمت مین فی بیگ 15سوروپے سے18سو روپے اضافہ ہو گیا۔ پاور لومز اوونر ایسو سی ایشن نے اس موقع پر اپنے موقف میں کہا کہ ایک منصوبے کے تحت چند مفاد پرست دھاگے کی مصنوعی قلت پیدا کر کے ریٹ میں اضافہ کر رہے ہیں جس سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہورہا اور تیار شدہ کپڑے کا ریٹ مناسب نہیں مل رہا۔ پاور لومز اوونرز ایسوسی ایشن نے حکو مت سے مطالبہ کیا کہ ملکی ضروریات پوری کیے بغیر دھا گے کی ایکسپورٹ پر فوری پابندی لگائی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن