• news

فنڈز کی عدم فراہمی قومی ہاکی کھلاڑیوں کے سینٹرل ٹیم کے غیر ملکی دورے خطرے میں پڑ گئے


لاہور (چودھری اشرف) وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو فنڈز جاری نہ ہونے کی بنا پر قومی ٹیم کی ملکی اور غیر ملکی سرگرمیاں متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق فیڈریشن کے پاس فنڈز نہ ہونے کی بنا پر کھلاڑیوں کا سنٹرل کنٹریکٹ بھی خطرے سے دوچار ہو گیا ہے۔ وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو آخری مرتبہ اگست 2012ءمیں گرانٹ جاری ہوئی تھی جس میں قومی ہاکی ٹیم نے آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کر کے 8 سال بعد وکٹری سٹینڈ تک رسائی حاصل کی تھی جبکہ بعد ازاں دوحہ قطر میں ایشین چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کی جس میں پاکستان ٹیم نے فائنل میں روایتی حریف بھارت کو شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ اس کے علاوہ ویمن ہاکی ٹیم نے سنگاپور میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ اور مینز ٹیم نے لندن اولمپکس میں شرکت کی تھی۔ 3 بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں شرکت کی وجہ سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو جاری ہونے والے فنڈز ختم ہو گئے ہیں۔ دو بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں نمایاں پوزیشن حاصل ہونے کے باوجود پاکستان ہاکی فیڈریشن نے مالی تنگ دستی کی بنا پر کھلاڑیوں کے لئے نہ تو انعامی رقم کا اعلان کیا بلکہ انہیں لندن اولمپکس کے بعد تاحال نیا سنٹرل کنٹریکٹ بھی نہیں دیا جا سکا ہے۔ دوحہ ایشین چیمپئنز ٹرافی میں گولڈ میڈل حاصل کرنے پر پنجاب حکومت کی جانب سے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا جو سرخ فیتے کی نظر دکھائی دیتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کو فنڈز نہ ملے تو مارچ میں ملائیشیا میں منعقد ہونے والے اذلان شاہ کپ ہاکی ٹورنامنٹ سمیت جونیئر ٹیم کی ورلڈکپ کی تیاریاں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن