• news

پارلیمانی کمشن کا اجلاس: بہاولپور جنوبی پنجاب صوبہ‘ مسلم لیگ ن کے بغیر سفارشات تیار

 اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/ ثناءنیوز) پارلیمانی کمشن نے مسلم لیگ ن کے بائیکاٹ کے باوجود نئے صوبے کے حوالے سے سفارشات تیار کر لی ہیں جن کے مطابق نئے صوبے کا نام ”بہاولپور جنوبی پنجاب“ ہو گا۔ اس میں بہاولپور، ڈی جی خان، ملتان کے تین ڈویژن اور بھکر، میانوالی دو اضلاع شامل ہونگے۔ مسلم لیگ ن نے کمشن کے اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھا۔ اے این پی کے رکن سینیٹر حاجی عدیل نے نوائے وقت کو بتایا کہ ابھی سفارشات کی نوک پلک درست کرنا باقی ہے۔ جمشید دستی کے مطابق سفارشات وزارت قانون کو بھی بھجوا دی گئی ہیں۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاﺅس میں رپورٹ پر دستخطوں کے حوالے سے کمشن کا خصوصی اجلاس ہو رہا ہے جس میں تمام ارکان پارلیمانی کمشن کی سفارشات پر باضابطہ طور پر دستخط کرینگے جس کے بعد پارلیمانی کمشن کے چیئرمین رپورٹ سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو پیش کر دینگے۔ بہاولپور جنوبی پنجاب اسمبلی کی 124 نشستیں ہونگی جن میں 101 جنرل نشستیں ہونگی جبکہ خواتین اور اقلیتوں کی 23 نشستیں ہونگی اور نئے صوبہ میں 59 نشستیں قومی اسمبلی کی ہونگی جن میں 47 جنرل اور 12 خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں مختص ہونگی۔ صوبائی الیکشن کمشن اور ہائیکورٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ ہفتہ کو پارلیمانی کمشن کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فرحت اللہ بابر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری پیپلز پارٹی کے جمشید دستی، ایم کیو ایم کے آصف حسنین، پیپلز پارٹی کی سینیٹر صغریٰ امام نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیئرمین کمشن نے ارکان کو بہاولپور جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے سفارشات کا مسودہ پڑھ کر سنایا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر پارلیمانی کمشن کے چیئرمین فرحت اللہ بابر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نئے صوبے کے قیام کے بارے میں قوم کو جلد خوشخبری دی جائے گی، کمشن کے ارکان کا سفارشات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ پارلیمانی کمشن کی رپورٹ پر باضابطہ طور پر قومی اسمبلی اور سینٹ میں بحث ہو گی۔ پارلیمانی کمشن نے مجوزہ صوبے کے نام، حد بندی، اضلاع و ڈویژنوں میں اتفاق رائے پیدا ہو گیا ہے۔ پارلیمانی کمشن نے لسانیت کی بجائے انتظامی بنیادوں پر صوبے کی سفارش کی ہے۔ تمام متعلقہ ڈویژن شامل ہونگے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مزید پیشرفت ہو گئی ہے، جلد کامیابی کے بارے میں آگاہ کر دینگے اور قوم خوشخبری سنے گی۔ جمشید دستی نے کہا کہ پارلیمانی کمشن کے ارکان سرخرو ہو گئے ہیں۔ ہم نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے، اب پارلیمنٹ میں بحث ہو گی۔ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے کمشن کو جو مینڈیٹ دیا تھا اس دائرے میں رہتے ہوئے کمشن نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کمشن میں ڈیرہ غازی خان ڈویژن جو کہ ماضی میں بلوچستان کا حصہ رہا ہے، میں نوٹ دیا ہے کہ ان حقائق کو سامنے رکھا جائے اور بلوچستان میں ڈی جی خان کو شامل کر دیا جائے تاہم کمشن نے کہا کہ پنجاب کے کسی ڈویژن کو کسی اور صوبے کے حوالے کرنے کی سفارش کا کمشن کو اختیار حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئے صوبے کی سینٹ، قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے بارے سفارشات رپورٹ کا اہم حصہ ہیں، وسائل کی تقسیم پر کسی کو اعتراض نہیں ہو گا، کسی اور صوبے کے حقوق متاثر نہیں ہونگے۔

ای پیپر-دی نیشن