بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں سنگین جرائم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا: ارون دھتی رائے
سرینگر (اے پی پی) بھارت کی معروف مصنفہ اور سماجی کارکن ارون دھتی رائے نے مقبوضہ کشمےر مےں جرائم مےں ملوث فوجےوں اور نےم فوجی اہلکاروںکو سزا دےنے کی ضرورت پر زور دےتے ہوئے کہا ہے اگر بھارت نے سنگین جرائم مےں ملوث اپنے فوجےوں کو سزا نہ دی تو مستقبل مےں اُسے خمےازہ بھگتنا پڑےگا، بھارت مقبوضہ کشمےر مےں سنگےن جرائم مےں ملوث اپنے فوجےوں ، پولےس اہلکاروں اور دیگر ایجنٹوں کو سزا دےنے مےں سنجےدہ نہےں۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے گاندھی پےس فاﺅنڈےشن نئی دہلی مےں پےپلز ےونےن فار ڈےمو کرےٹک رائٹس کے زےراہتمام اےک تقرےب مےں کےا جہاں مقبوضہ کشمےر مےں لاپتہ افراد کے والدےن کی تنظےم نے اپنی تازہ رپورٹ پربحث کی۔ انہوں نے کہا کہ زےرحراست ہلاکتوں، نوجوانوںکی گمشدگیوں، عصمت دری جےسے جرائم اور اےف آئی آرز مےں ملزم قرار پانے والے فوجیوں اور یگر اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے سے وہ ان جرائم کے عادی ہوگئے ہےں اور ان عادی مجرموں کو جب دیگر بھارتی رےاستوں مےں تعےنات کےا جائے گا تو وہ وہاں بھی معصوم لوگوں کو اےسے ہی نشانہ بنائیںگے۔انکا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمےر مےں اپنے قبضے کو طول دینے کےلئے بھارت نے اپنے فوجےوں کو ہر قانون سے مستثنیٰ قراردے رکھا ہے۔ ارون دھتی رائے نے کہا کہ اگر بھارتی سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اے پی ڈی پی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد بھی مناسب اقدامات نہ کئے تو مستقبل مےں اُسے شرمندگی اٹھانی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمےر کی عدالت عالےہ اورکٹھ پتلی انتظامیہ نے فوجی اور نےم فوجی اہلکاروں کے متعدد جرائم مےں ملوث ہونے کی نشاندہی کی ہے لےکن کٹھ پتلی انتظامےہ اور نہ ہی بھارتی حکومت نے انہےں سزا دےنے مےں سنجےدگی دکھائی ہے۔