کردار کشی کرنیوالوں کی گالی کا جواب نہیں دونگا: طاہر القادری
لاہو (سٹاف رپورٹر) ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 29 ویںعالمی میلاد کانفرنس سے اخلاق حسنہ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضور نبی اکرم ا کے اخلاق حسنہ ساری دنیا کے لیے نمونہ ہیں۔ ساری زندگی آپ ا پر ظلم و ستم ڈھائے گئے لیکن جواب میں آپ ا نے انتہائی بردباری کا مظاہرہ کیا اور کسی کو بدعا تک نہ دی۔ آج اگر ہم حضور ا کے اخلاق حسنہ پر عمل کریں تو ہمارے معاشرے سے بہت ساری خرابیاں خود بخود دور ہو جائیں۔ ہم نے اپنے فکر و نظریئے کی کمی کی وجہ سے خود کو تعلیمات نبوی سے دور کر لیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ سنت نبوی کی روشنی میں جو بھی قوت دین حق کا علم بلند کرے گی تو اس کی راہ میں کانٹے ڈالے جائیں گے لیکن ہم نے اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا، آج اگر کوئی میری کردارکشی کر رہا ہے تو میں اس کی گالی کا جواب بھی نہیں دوں گا، ہم دلیل سے بات کرنے والے لوگ ہیں لہٰذا ہم شرافت اور عظمت کا دامن ہاتھ سے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ کانفرنس سے ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں قلب و روح کو دین کے نور سے منور کرنے اور اسوہ حسنہ سے اپنے ظاہر و باطن کو روشن کرنے کے لیے حضور نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق کو استوار کرنا بہت ضروری ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں آئی این پی کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت کا موقف کچھ بھی ہو، ہم الیکشن کمشن کو تحلیل کرنے کے مطالبے پر قائم ہیں، آج حکومتی ٹیم کے ساتھ مذاکرات انتہائی اہم ہیں۔ موجودہ نظام کے تحت ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد مکن نہیں ہے، ہم ملک میں حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں، عوامی تحریک انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کے حوالے سے جلد فیصلہ کر لے گی۔ ایک انٹرویو کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاج ہے کہ آج حکومتی ٹیم کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں حکومت کے ساتھ 17 جنوری کو طے ہونے والے معاہدے کو آئینی کور دینے کے حوالے سے بھی ضرور بات چیت کی جائیگی۔