پاکستان میں صرف 8 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں‘ 31 لاکھ نادہندگان کا سراغ لگا لیا: چیئرمین ایف بی آر
لاہور(کامرس رپورٹر)فیڈرل بورڈآف ریو نیو کے چیئرمین علی ارشد حکیم نے کہا ہے کہ موجودہ کمزور نظام کے ذریعے حاصل ہونےوالا ٹیکس ملکی نظام کو چلانے کے لئے ناکافی ہے‘ ٹیکس نہ دینے والے 31لاکھ امیر افرادکا سراغ لگا لیا ہے ،انکے لئے ایک سکیم متعارف کرائی گئی ہے اوراگر انہوںنے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 75دنوں میں ادائیگی نہ کی تو ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے علاوہ انکے شناختی کارڈ اور بینک اکاﺅنٹس بلاک کر دئیے جائینگے‘یہ افراد بیرون ممالک کے کئی دورے کرتے ہیں اور انکے پاس بڑی بڑی گاڑیاںہیں لیکن ٹیکس ادا نہیں کرتے‘ ارکان پارلیمنٹ اپنی تنخواہوں سے باقاعدہ ٹیکس جمع کر واتے ہیں مگر ان کے ذاتی بزنس کے ٹیکس کے بارے میں معلوم نہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز لاہور میں کسٹم بلڈنگ کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 18کروڑ عوام میں سے صرف آٹھ لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ٹیکس اور جی ڈی پی کی سطح دنیا بھر میں سب سے کم ہے۔انہوںنے کہا کہ ایسے 31لاکھ افراد کا سراغ لگا لیا ہے جنکے پاس بے تحاشہ پیسہ ہے ‘ یہ افراد بیرون ممالک کے دورے کرتے ہیں اور بڑی گاڑیوں کے مالک ہیں ۔انہوںنے کہا کہ دنیا بدل گئی لیکن ایف بی آر نہیں بدلا،ٹیکس سسٹم کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ سمگلنگ ہماری معیشت کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ان تمام افراد سے کہا گیا ہے کہ 75 دنوںمیں چالیس ہزار روپے جمع کر وا کر ہمارے ٹیکس دہندگان بن جائیں ۔