بجلی بحران شدید، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک پہنچ گیا
لاہور (نامہ نگاران+ این این آئی) صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 سے 18 جبکہ دیہی علاقوں میں 18 سے 20گھنٹے تک پہنچ گیا ‘ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا جبکہ گھروں میں چھوٹی صنعتیں لگا کر روزی روٹی کمانے والوں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔ لوڈشیڈنگ میں کمی کے دعوے کرنےوالے وفاقی وزیر پانی و بجلی منظر نامے سے غائب ہو گئے‘ سیکرٹری پانی و بجلی بھی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کی بجائے ویڈیو کانفرنسز پر مصروف رہنے لگیں۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار کے مطابق لاہور روڈ کی آبادی جہانگیر ٹاﺅن کے درجنوں رہائشیوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور لاہور روڈ پر واقع سلیم کوٹ کے قریب گرڈ سٹیشن پر پتھراﺅ بھی کیا۔ ڈسکہ سے نامہ نگار اور نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ریکارڈ کی گئی۔ مسجدوں میں نمازیوں کیلئے وضو کا پانی بھی نایاب ہو گیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق عید میلاد النبی کے موقع پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی گئی۔ بچیکی سے نامہ نگار کے مطابق لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹوں سے تجاوز کر گیا جس کی وجہ سے کاروبار زندگی تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ نمازیوں اور طالب علموں کو امتحانات کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق عید میلادالنبی کے موقع پر ننکانہ اور گرد و نواح میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رہا جس سے جلوس میں شامل افراد کو سخت مشکلات کا سامنا رہا۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق قصور اور گرد و نواح میں عید میلاد النبی کے موقع پر واپڈا نے اپنی روایت برقرار رکھی۔ حسب سابق اس موقع پر عام ایام سے زیادہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی رہی۔