قومی اسمبلی میں سیرت النبی پر تقاریر‘ کوئی سیاسی بات نہ ہوئی
قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کو بھی ہوا۔ ےہ اجلاس ہفتہ کو اس لئے منعقد کےا گےا کہ جمعہ کو عےد مےلاد النبیﷺ کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس نہےں ہوا اس لئے ہفتہ اجلاس منعقد کےا گےا تاکہ چھٹےوں کو بھی اےام کار مےں شامل کر لےا جائے ۔اجلاس نبی اکرم کی سےرت طےبہ بےان کرنے کے لئے مختص کر دےا۔ سیرت النبی زیربحث لانے کی تحریک متفقہ طور پر منظور ہوئی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ نے رولز معطل کر کے تحرےک پےش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لےا گےا۔ بمشکل 10 فیصد ارکان موجود تھے‘ پیپلز پارٹی کے چیف وہیپ وفاقی وزیر سید خورشید شاہ ٹیلی فون کر کے سوئے ہوئے ارکان کو جگاتے رہے اور بالآخر30 کے قریب ارکان اجلاس میں پہنچ گئے‘ تاہم کورم پورا نہ ہونے کے باوجود کسی نے کورم کی نشاندہی نہیں کی‘ ایوان میں صرف 4 وفاقی وزیر موجود تھے جبکہ حکومت اوراپوزیشن بنچ خالی پڑے تھے۔ یاسمین رحمنٰ نے کہا کہ یہ بہت قابل تحسین اقدام ہے اس سے ایک بہترین روایت قائم ہو گی۔ ارکان نے جہاں نبی اکرمﷺ کی حےات طےبہ کے مختلف پہلوﺅں پر روشنی ڈالی وہاں غےر مسلم ارکان نے بھی نبی اکرم ﷺ کے اوصاف بےان کئے ےہ واحد موقع تھا جب حکومت اور اپوزےشن اےک نکتہ پر اکھٹی تھی سےاست سے ہٹ کر اپنے دل کی باتےں کےں۔
اےک مرحلہ پر اےوان مےں حکومت اور اپوزےشن کا فرق ہی ختم ہو گےا۔