”اشیاءضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی روزانہ کی جاتی ہے“
لاہور(کامرس رپورٹر)محکمہ انڈسٹریز روزانہ کی بنیادوں پر 19 ضروری اشیاءکی قیمتوں کی نگرانی کر رہا ہے، اشیاءکی پیداوار، رسد اور طلب کے ماہانہ تقابلی جائزے کی روشنی میں قیمتوں پر کنٹرول رکھنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جاتے ہیں، یہ باتیں سیکرٹری انڈسٹریز ڈاکٹر شجاعت علی نے گزشتہ قیمتوں سے متعلق ہونیوالے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیں۔اس موقع پر سیکرٹری خوراک، ڈائریکٹر جنرل پنجاب شماریات، لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ، ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ، ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن آفیسر لاہور کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے بتایا کہ محکمہ میں19ضروری اشیاءکی قیمتوں کی روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کی جاتی ہے اور اشیاءکی پیداوار، رسد اور طلب کا ماہانہ تقابلی جائزہ لیا جاتا ہے۔ گذشتہ 2ماہ کے قیمتوں کے موازنہ سے پتہ چلا ہے کہ 9اشیاء(آلو، پیاز، سرخ مرچ، گھی،چینی، چاول اری ، مونگ، دال چنااور دودھ)کی قیمتوں میں کمی کا رجحان پایا گیا۔ سب سے زیادہ کمی آلو کی قیمت میں پائی گی جو تقریباً 10روپے فی کلو ہے۔ 9اشیائ(مسور، مٹن، بیف، چکن،چاول باسمتی ، ٹماٹر، انڈے، آٹااور دال ماش)کی قیمتوں میں معمولی اضافہ کا رجحان پایا گیا ہے ۔ سب سے زیادہ اضافہ ٹماٹر کی قیمت میں پایا گیا۔ تاہم 15فروری سے سندھ میں ٹماٹر کی پیداوار شروع ہونے سے قیمتوں میں بہتری کا امکان نہیں۔ محکمہ زراعت کے مطابق گنااور گندم کی بہتر پیداوار کی وجہ سے قیمتیں بڑھنے کا فی الحال امکان نہ ہے۔ سیکرٹری فوڈ نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے آٹے کی کنٹرول قیمت پر دستیابی کے بھرپور انتظامات کئے ہیں، ان کے تحت مل، ڈیلر اور ریٹیلر کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کیا جاتا ہے۔ پنجاب بھر میں 20کلو گرام آٹے کا تھیلہ اوسطاً 670روپے میں دستیاب ہے جبکہ تمام اتوار اور جمعہ بازاروں میں آٹا عام بازار سے 10سے15روپے سستا ملتا ہے۔