• news

کامران فیصل کیس کی سماعت آج ہو گی‘ روم میٹ کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ ‘ خودکشی کی : نیب رپورٹ

اسلام آباد (وقت نیوز + نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) نیب نے کامران فیصل کیس سے متعلق رپورٹ تیار کر لی، رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ وقت نیوز کے مطابق رپورٹ میں کامران فیصل سے متعلق تمام تر تفصیلات موجود ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کامران فیصل کی موت گلے کی ہڈی ٹوٹنے سے ہوئی۔ کامران مضبوط اعصاب کا مالک نہیں تھا۔ کامران گھریلو ناچاقی پر چار سال سے ڈپریشن کا شکار تھا موت خودکشی سے ہوئی۔کامران قتل کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہو گی۔کامران کے جسمانی اعضاءکی فرانزک رپورٹ آج پولی کلینک ہسپتال کو مل جائیگی۔ نیب نے ملازمت کا ریکارڈ بھی پولیس کی تفتیشی ٹیم کو دیدیا، کامران کے روم میٹ کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کامران فیصل کے قتل کیخلاف لاہور اور اسلام آباد میں نیب افسران اور سول سوسائٹی کے ارکان نے مظاہرے کئے۔ تفصیلات کے مطابق نیب کی رپورٹ کے مطابق کامران کی ملازمت کے حوالے سے ریکارڈ سامنے آیا ہے وہ اسلام آباد میں گھر کے باجود فیڈرل لاجز میں رہائش پذیر تھے۔ کامران نے کئی محکموں میں نوکری کیلئے درخواست دے رکھی تھی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا دو رکنی بنچ سماعت کریگا۔ کامران فیصل کے جسمانی اعضاءکی فرانزک رپورٹ ملنے کے بعد یہ معلوم ہو سکے گا کہ کامران فیصل نے خودکشی کی یا انہیں کوئی زہریلی چیز کھلا کر یا نشہ آور چیز سونگھا کر قتل تو نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں کامران کے معدے کا ٹیسٹ بھی ہوگا اور اس سے تحقیقات میں پیشرفت ہوسکے گی۔ نیب ذرائع کے مطابق کامران فیصل کے روم میٹ ساجد کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔ ساجد، کامران کیساتھ رہائش پذیر تھے جو انکی موت سے چند روز قبل ہی چھٹی پر چلے گئے تھے۔ سپریم کورٹ میں ریکارڈ جمع کروانے کے لئے چھٹی کے دن بھی نیب اہلکار دفتر میں موجود رہے اور ریکارڈ تیار کرتے رہے۔ جبکہ کامران فیصل کی ہلاکت کے خلاف سول سوسائٹی کے ارکان اور نیب افسران نے ڈی چوک اسلام آباد میں مظاہرہ کیا۔ سول سوسائٹی اور طلبا نے کامران فیصل کے مبینہ قتل کیخلاف ڈاکٹر سیمی بخاری کی قیادت میں لبرٹی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی اور انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کا مطالبہ کیا۔ شرکا نے کامران کی تصاویر بھی پکڑ رکھی تھیں جبکہ شرکاء” انصاف دو، انصاف دو، کامران کے مجرموں کو سزا دو“ کے نعرے لگاتے رہے۔ فرانزک رپورٹ کے مطابق کامران فیصل کے جسم میں زہر کا کوئی اثر نہیں ملا، وہ ڈپریشن کا شکار تھا جس کے پیغاماتی ثبوت بھی ملے ہیں جسم کے اندرونی یا بیرونی حصے سے زخم کے کوئی نشانات سامنے نہیں آئے۔ کامران کی موت اور زخم کا وقت تین سے پانچ منٹ تھا۔ کامران کے جسم میں گردے، دل، پھیپھڑے، جگر، جلد، تلی، معدہ اور خون کے نمونوں سے زہر کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

ای پیپر-دی نیشن