کچی آبادی پاکپورہ سیالکوٹ توجہ کی منتظر
مکرمی! راقم پیپلز لائرز فورم سیالکوٹ کا سینئر نائب تھا جو کہ وفاقی حکومت کی انسانیت کش پالیسیوں کے نتیجہ میں پارٹی سے مستعفی ہوکر پاکستان مسلم لیگ(ن) سیالکوٹ کا ایک ادنیٰ رکن ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے چند روز قبل صوبہ پنجاب میں قائم شدہ کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق فراہم کرنے کا اعلان کرکے یقینا غریب محکوم اور لاچار لوگوں کے دل جیت لئے ہیں اور یہ ایک تاریخ ساز واقعہ بھی ہے مگر انتہائی ادب اور افسوس کے ساتھ یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ اور تحصیل انتظامیہ اس سلسلہ میں مکمل خاموش ہے اور غریب اور لاچار لوگوںکی زندگی اور موت کے مسئلہ پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔پاکپورہ کچی آبادی جو کہ گذشتہ دور میں بھی First Periorityپر تھی اب ضلعی انتظامیہ کے چند لوگوں کی ذاتی نفسانی خواہشات کی بناءپر سرد خانہ میں دھکیل دی گئی ہے۔یہ آبادی لگ بھک 250 گھرانوں پر مشتمل ہے اور قیام پاکستان سے لیکر مرکزی حکومت کے رقبہ پر قائم ہے اور نالہ بھیڈ پر واقع ہے۔ محکمہ کچی آبادی پنجاب کے ذریعہ سے ایک مرتبہ اسکی اسناد بھی مستحق مالکان میں تقسیم ہوچکی ہیں مگر MEO سے محض NOC کے حصول کیلئے خط و کتابت تک محدود ہے جو کہ ایک انتہائی سنگین صورتحال ہے۔جناب والا محکمہ ریونیو میں موجود ریکارڈ سے ہرچیز واضح ہوجائیگی۔کچی آبادی پاکپور سیالکوٹ کے غریب عوام آپ کی نظر کرم کے طالب ہیں۔ضلعی انتظامیہ کو اس سلسلہ میں متحرک ہونے کا حکم بخشا جائے۔(رشید احمد سلہریا ایڈووکیٹ ہائیکورٹ ضلع کچہری سیالکوٹ، 0300-9618608)