نگران سیٹ اپ کیلئے کوئی آفر ہوئی تو قبول نہیں کرونگا: وسیم سجاد
اوکاڑہ (نامہ نگار)سابق چیرمین سینٹ وسیم سجاد نے کہا ہے کہ نہ تو مجھے نگران سیٹ اپ میں کسی اعلی عہدے کی کوئی آفر ہوئی ہے اور نہ ہی مجھے اس سے کوئی دلچسپی ہے۔ اگر کوئی آفر ہوئی تو قبول نہیں کروں گا۔ نیا صوبہ ایک نہ ایک دن تو بننا ہے، اس حکومت میں مکمل نہ ہوا تو آئندہ اسمبلی میں اس کی منظوری ہو جائے گی۔ لانگ مارچ ہر دور میں ہی ہوتے رہے ہیں تاہم مسلم لیگ(ن) کی طرف سے یا کسی اور جماعت کی طرف سے لانگ مارچ کرنے کا اعلان موجودہ وقت میں مناسب نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ایم پی اے و سر پرست نظریہ پاکستان فورم اوکاڑہ چوہدری اکرام الحق کے چہلم میں شمولیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وسیم سجاد نے کہا کے جس طرح ایم ایم اے بحال ہوئی ہے اسی طرح موجودہ سیاسی تناظر میں تمام مسلم لیگی دھڑوں کا بھی اکٹھا ہونا ناگزیر ہے لیکن مجھے مستقبل قریب میں مسلم لیگی دھڑوں کے اکھٹے ہونے کے کوئی بھی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا پارلیمنٹ کے باہر دھرنے کا اعلان طاہر القادری کے دھرنے کے مقابلے میںاپنا سیاسی اثرو رسوخ ثابت کرنا ہے۔ صدر زرداری سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ غیرآئینی ہے۔ نگران حکومت کے قیام پر آئینی طریقہ کار کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے مابین انڈر سٹینڈنگ موجود ہے۔
وسیم سجاد