بہاولپور جنوبی پنجاب صوبہ مسترد کرتے ہیں: آل پارٹیز کانفرنس
بہاول پور (بیورو رپورٹ) آل پارٹیز کانفرنس میں بہاول پورصوبہ کی بحالی پر 17 سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے متفقہ طور پر بہاول پور صوبہ کی جلد بحالی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ شرکا نے مجوزہ بہاول پور جنوبی پنجاب صوبہ کو یکسر مسترد کر دیا‘ ملک حبیب اللہ بھٹہ کی رہائشگاہ پر ہونیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں ملک حبیب اللہ بھٹہ نے کہا کہ بہاول پور صوبہ کی بحالی کی تحریک 1970ءسے مسلسل چل رہی ہے بہاول پور کے عوام آج بھی صوبہ بحالی پر متفق ہیں، انہیں کوئی لالچ یا ترغیب ان کی راہ سے نہیں ہٹا سکا، 70 کی دہائی میں بھی کچھ لوگوں نے صوبے کی تحریک سے انحراف کیا تھا وہ لوگ سکڑ کر اپنے حلقوں تک محدود ہو گئے۔ مخدوم احمد محمود اپنے منطقی انجام تک ضرور پہنچیں گے اور ان کا سیاسی مستقبل تاریک ہو چکا ہے، جنہوں نے بہاول پور صوبہ کو فروخت کیا ہے ہم ان کا تختہ کر دیں گے۔ بہاول پور صوبہ ضرور بحال ہو گا اسے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ تحریک انصاف بہاول پور شعبہ خواتین کی رہنما آسیہ کامل نے کہا کہ بہاول پور صوبہ اس کی سابقہ جغرافیائی حدود میں بحال کرنا بہاول پور کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما سید حفیظ قیصر نے کہا کہ بہاول پور میں عرصہ درازسے یہ مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ ایماندار اور مخلص اور بے غرض شخص کی قیادت میں بہاول پور صوبہ تحریک جاری رہ سکتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری اطلاعات چودھری طاہر جانباز نے کہا کہ مخدوم احمد محمود نے صرف گورنری کے بدلے بہاول پور صوبہ کا سودا کر دیا۔ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات سلیم اختر بھٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بہاول پور کے عوام کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرنے کی حکمت عملی اپنالی ہے اور بہاول پور صوبہ کے حدود میں توسیع کر کے نیا صوبہ بنایا جا رہا ہے، جماعت اسلامی بہاول پور کے امیر نصراللہ خان نے کہا کہ جماعت اسلامی نہ صرف بہاول پور بلکہ جنوبی پنجاب، ہزارہ صوبہ بنانے کی حامی ہے، مسلم لیگ (ن) کا رویہ بہاول پور صوبہ کے حوالہ سے منافقانہ ہے۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی میں متفقہ قرارداد تو پاس کرائی لیکن بعد میں اپنے م¶قف سے ہٹ گئی اور کمشن میں انہوں نے اپنے نمائندگان نہ بھیج کر بہاول پور صوبہ بحالی کی تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ تحریک بحالی صوبہ کی محترمہ عابدہ درانی نے کہا کہ پاکستان کی تشکیل میں سب سے زیادہ قربانیاں بہاول پور نے دیں۔ ہمیں ان قربانیوں کا یہ صلہ دیا جا رہا کہ انڈین جماعت بی جے پی کا نام (بہاول پور جنوبی پنجاب) رکھ دیا گیا۔ ناصر بخاری نے کہا کہ اگر آج بھی ہمارے عوام یہ فیصلہ کر لیں اور عملی طور پر متحد ہو جائیں تو وفاق اور صوبہ میں موجود سیاسی جماعتیں صوبہ بحال کرنے پر مجبور ہو جائینگی۔ پاکستان عوامی تحریک بہاول پور کے عون محمد نے کہا کہ ہم صوبہ کی بحالی چاہتے ہیں، کسی ڈرامہ بازی اور چالاکی کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ پیپلز پارٹی شہید بھٹوکے رہنما تطہیرالحسن ترمذی نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنسیں بلا کر صوبہ بحال نہیں ہو گا، لانگ مارچ اور سڑکوں پر آنے سے ہی صوبہ بحالی ممکن ہے، تحریک نظام مصطفی کے جاوید مصطفی نے کہا کہ بحالی کا نعرہ لگانے والے اپنے دلوں میں تعصب ختم کر کے ایک پلیٹ فارم پر اتحاد کر لیں۔ پاکستان سنی کونسل کے مفتی فضل احمد نے کہا کہ وفاقی صوبائی حکومتیں پہلے بہاول پور صوبہ بحال کریں بعد میں کسی نئے صوبے کی تشکیل کی بات کریں ہماری شناخت ہمےں واپس دی جائے ورنہ ہم صوبہ چھین لیں گے۔ مرکزی انجمن تاجران بہاول پورکے صدر سید اسرار حسین‘ جنرل سیکرٹری تسنیم شیخ نے کہا کہ بہاول پوری عوام کو ہمیشہ بلیک میل کیا گیا مخدوم احمد محمود نے بڑے بڑے دعوے کرنے کے بعد بہاول پور کو بیچ دیا۔ منیارٹی الائنس بشپ نعیم عیسیٰ نے کہا کہ اب وقت ذاتی جھگڑے کا نہیں ہے بلکہ ضرورت اس امرکی ہے کہ متحد ہو کر اپنے حقوق کے حصول کیلئے اٹھ کھڑے ہوں اور ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں۔ (ق) لیگ، سنی تحریک کے رہنما¶ں اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اے پی سی پر 17 جماعتوں کے رہنما¶ں نے دستخط کئے ہیں۔